ملک ایسے نہیں چلے گا؛ وزیراعظم


وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نیب کو شکایت ہے تو سیکریٹری سے رابطہ کرے وہ جواب دے گا تاہم افسروں کی بے عزتی نہ کی جائے ملک ایسے نہیں چلے گا۔

حویلیاں میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف نے جووعدے کیے اس کو پورا کررہے ہیں، حویلیاں موٹروے کوئی چھوٹا منصوبہ نہیں ہے، نومبرتک موٹروے مکمل ہوجائے گا، اس منصوبے کی لاگت 142 ارب روپے ہے، وہ وقت دورنہیں جب عوام موٹروے پرخنجراب تک سفر کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے ترقیاتی منصوبوں کا ذکرکرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں دس سال آمریت رہی، اس کے بعد جمہوری دورآیا، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بجلی، گیس اور یونیورسٹی کے منصوبے مکمل کیے، مسلم لیگ (ن) کے دورمیں جو ترقی ہوئی وہ 65 سال میں نہیں ہوئی اور یہ سب عوام کے ووٹ کا ہی نتیجہ ہے، ہماری کوشش تھی کہ حکومت مدت پوری کرے، 25 جولائی کوالیکشن ہوگا، ہمارا پانچ سال کا کام ختم ہوگیا اب 25 جولائی کو عوام کو فیصلہ کرنا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دورمیں ترقی ہوتی ہے جب کہ باقی لوگوں کے دور میں صرف باتیں ہوتی ہیں۔ 100 دن کا پلان پیش کرنے والوں نے 5 سال صرف باتیں کیِ، وہ رکاوٹیں ڈالتے اور دھرنے دیتے رہے، مجھے نظر نہیں آتا کہ لوگ دھرنے دینے والوں کو ووٹ دیں گے، ووٹ صرف خدمت، ترقی اورشرافت کی سیاست کوملے گا اوریہ سیاست صرف مسلم لیگ (ن) اورنوازشریف نے کی ہے۔ عوام موجودہ سیاست کودیکھ کرفیصلہ کرے، 25 جولائی کوعوام جو فیصلہ کریں گے وہی قابل قبول ہوگا۔

بعد ازاں توانائی منصوبوں سے متعلق نیوز کانفرنس کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کاکہنا تھا کہ 28 ہزار چار سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے جب کہ سسٹم میں 10 ہزار میگا واٹ بجلی شامل کی، 2018 میں چھ ہزار میگاواٹ زائد بجلی پیدا ہو رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ایک راستہ متعین کردیا، اب جو بھی حکومت آئے گی اسے مسئلہ نہیں ہوگا، ماضی کی حکومتوں نے پانی اور ڈیمز سے متعلق کچھ نہیں کیا تاہم بڑے ڈیمز قومی اتفاق رائے سے ہی بن سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کو شکایت ہے تو سیکریٹری سے رابطہ کرے وہ جواب دے گا تاہم افسروں کی بے عزتی نہ کی جائے ملک ایسے نہیں چلے گا۔

وزیراعظم نے کہاکہ  قومی سلامتی کے امور پر بحث نہیں کی جاسکتی، مجھے کوئی شرمندگی اور پچھتاوا نہیں ہے، میں جو کرسکتا تھا میں نے کیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).