جنازے میں فلسطینی لڑکی کے انتقام کا نعرہ


جنازہ

سوگواروں نے رزان النجار کے جنازے کو غزہ کی گلیوں میں گھمایا اور بدلہ لینے کی بات کہی

اسرائیلی فائرنگ میں ماری جانے والی فلسطینی طبی رضاکار کے جنازے میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی۔

فلسطینی طبی اہلکار نے کہا کہ جمعے کو جب 21 سالہ رزان النجار ایک زخمی شخص کی مدد کے لیے سرحد پر لگی باڑ کی جانب دوڑیں تو ان کو بندوق سے نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ان کی موت کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مزید دس فلسطینی ہلاک

حماس نے نئی تاریخی پالیسی کا اعلان کر دیا

اس کے بعد ہفتے کے دن غزہ کی جانب سے راکٹ داغے گئے جس کا اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے فضائی حملے سے جواب دیا۔

غزہ اسرائيل کی سرحد پر کئی ہفتوں سے جاری پرتشدد واقعات کے نتیجے میں رزان النجار کی موت واقع ہوئی ہے۔

جنازہ

فلسطینی مہاجرین کو اپنی آبائی زمینوں پر جو اب اسرائیل کا حصہ ہیں واپس آنے کی اجازت دینے کے مطالبے کے لیے جاری مظاہروں میں اب تک 100 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے صرف ان لوگوں پر گولی چلائی ہے جو مظاہروں کی آڑ میں سرحد کے اندر آنے کی کوشش کر رہے تھے اور انھوں نے حماس پر تشدد پیدا کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ادھر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل پر بےجا قوت کے استعمال کا الزام لگایا ہے۔

ہفتے کے دن رزان النجار کے جنازے کو فلسطینی پرچم میں لپیٹ کر غزہ کی گلیوں سے لے جایا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

سولہ فلسطینیوں کی ہلاکت پر یوم سوگ

کیا یروشلم اب عربوں کا مسئلہ ہے؟

ان کے والد نے ان کی خون آلودہ طبی جیکٹ اٹھا رکھی تھی جبکہ دوسرے سوگوار بدلے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

فلسطینی طبی ریلیف سوسائٹی نے کہا کہ رزان النجار ایک زخمی مظاہرہ کرنے والے تک پہنچنے کی کوشش کر رہی تھیں کہ خان یونس قصبے کے قریب ان کو گولی مار دی گئی۔

والد

طبی اہلکار کے والد نے اپنی بیٹی کی خون آلودہ طبی جیکٹ اٹھا رکھی ہے

ایک بیان میں اس نے کہا: ‘طبی عملے کے افراد پر گولی چلانا جنیوا کنونشن کے تحت جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔’

مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی نے ٹویٹ کیا کہ اسرائیل کو اپنے قوت کے استعمال پر لگام لگانے کی ضرورت ہے جبکہ حماس کو سرحد پر اس قسم کے واقعات کو روکنے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی امور کے رابطہ کار نے بھی کہا کہ اسے اس بارے میں بہت تشویش ہے اور انھوں نے طبی کارکنوں کے تحفظ کی اپیل کی۔

اسرائیل نے کہا کہ جمعے کو سرحد پر ان کی فوج پر بندوق اور گرینیڈ سے حملہ کیا گیا۔ اس نے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ وہ رزان کی موت کی تحقیقات کریں گے۔

جنازے کے چند گھنٹے بعد غزہ سے اسرائیل کی جانب دو راکٹ داغے گئے۔ اسرائیل فورس نے کہا کہ اس کے بعد سرحدی بستیوں میں فضائی حملے کا سائرن بجایا گیا۔

https://twitter.com/ochaopt/status/1002976440592322563

ایک راکٹ کو اسرائیل کے آئرن ڈوم میزائل شکن نظام نے روک دیا جبکہ دوسرا غزہ میں ہی گر پڑا۔

عین شاہدین کے مطابق اس کے بعد اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے جنوب میں کم از کم دو مشتبہ جنگجو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس میں کسی کے مرنے کی فوری اطلاعات نہیں مل سکی ہے۔

دوسری جانب جمعے کو اقوام متحدہ میں کویت کی تیار کردہ قرار داد کو اسرائیل کے قریبی اتحادی امریکہ نے ویٹو کر دیا جس میں فلسطین کے خلاف اسرائیل کے قوت کے استعمال کی مذمت کی گئی تھی۔

اس کے بدلے اس نے اپنی قرارداد تیار کی جس میں حماس کو تشدد بھرکانے کا ذمہ دار ٹھہرایا گيا اور اسرائیل کے اپنے دفاع کی حمایت کی گئی لیکن اس کے مسودے کو 15 رکنی کونسل میں کوئی حمایت نہیں مل سکی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp