صنفی رائے زنی پر قطر ایئرویز کے سربراہ نے معافی مانگ لی، تنقید کا سلسلہ جاری


قطر ایئر ویز کے سربراہ اکبر البکر

قطر ایئر ویز کے سربراہ اکبر البکر

قطر ایئرویز کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر ان کی اس بات سے کہ کوئی عورت ان کے عہدے پر کام نہیں کر سکتی، کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو وہ ‘تہہِ دل سے معذرت خوا’ ہیں۔

اکبر البکر نے منگل کے روز کہا تھا کہ ایئرلائن کا سربراہ مرد کو ہونا چاہیے ‘کیونکہ یہ نہایت ہی مشکل کام ہے’۔

اگرچہ بعد میں انھوں نے قطر ایئرویز کے اندر صنفی تنوع یعنی تمام عہدوں کے لیے مردوں اور عورتوں کی موزونیت کا دفاع کیا، مگر ان پر تنقید کا سلسلہ جاری رہا۔

بدھ کے روز انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قطر ایئرویز صنفی مساوات کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز کے ان کے تبصرے کو ‘میڈیا نے سنسنی خیز بنا کر پیش کیا۔۔۔قطر ایئرویز تو اپنی خواتین ملازمین کی وجہ سے زیادہ مضبوط ہوئی ہے، جس کی وجہ سے میں ان کا بہت احترام کرتا ہوں۔’

اکبر البکر منہ پھٹ تبصروں اور مزاحیہ فقرے بازی کے لیے مشہور ہیں۔ مگر کبھی کبھار اس کا الٹا اثر بھی ہو جاتا ہے۔

سنہ 2017 میں انھیں اس وقت معذرت کرنا پڑی تھی جب انھوں نے امریکی ایئرلائنز کے ساتھ ایک کاروباری تنازع کے دوران امریکی فلائٹ اٹینڈینٹس کو ‘دادیاں’ کہا تھا۔ اس پر ایئرلائن کی یونین نے ان پر صنفی تعصب اور عمر کی بنیاد پر امتیاز برتنے کا الزام لگایا تھا۔

بدھ کے روز جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ واقعی سمجھتے ہیں کہ کوئی عورت ان کا کام نہیں کر سکتی تو انھوں نے کہ ‘وہ ایسا نہیں سمجھتے۔ درحقیقت ایئر اٹلی کے شیئر ہولڈرز نے ایک عورت کو سربراہ منتخب کیا ہے جن کے حصص کی تعداد بھی کم ہے۔ ہم تو اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32495 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp