چینی ہیکروں نے امریکی بحریہ کے کنٹریکٹر کا ڈیٹاچرا لیا: رپورٹ


An unarmed Trident II D5 missile is test-launched from the Ohio-class U.S. Navy ballistic missile submarine USS Nebraska off the coast of California, U.S. March 26, 2018

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی چینی حکومت کی جانب سے امریکی بحریہ کے کنٹریکٹر کا انتہائی حساس ڈیٹا چوری کیے جانے کے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ڈیٹا کی چوری کے ساتھ سپرسونک میزائل کے منصوبے سے متعلق معلومات چوری کرنا بھی شامل ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس جنوری اور فروری میں اس قسم کے حملے ہوئے تھے اور سی بی ایس نیوز نے یہ رپورٹ پیش کی تھی۔

بتایا گیا ہے کہ ہیکروں نے کنٹریکٹر کو نشانہ بنایا جو کہ امریکی فوجی ادارے کے ساتھ وابستہ تھے اور جو آبدوزوں اور زیر آب استعمال ہونے والے اسلحے پر ریسرچ کرتے ہیں۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک امریکی اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ متعلقہ فرم بحریہ کے سمندر کے اندر موجود فلاحی ادارے کے لیے کام کرتے تھے جو کہ ایک ملٹری کا ادارہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس مواد تک رسائی حاصل کی گئی ہے اس میں سی ڈریگن کے نام سے موجود پراجیکٹ اور اس کے ساتھ ساتھ بحری آبدوزوں کے لیے مخصوص یونٹ کی الیکٹرانک وار فیئر لائبریری کے بارے میں بھی ہیں۔

ان منصوبوں میں 2020 تک آبدوزوں پر میزائل شکن نظام منسلک کرنا بھی شامل ہے۔

یہ بھی سامنے آیا ہے کہ یہ ڈیٹا ایک غیر خفیہ نیٹ ورک جو کہ ایک کنٹریکٹر سے منسلک میں محفوظ تھا۔

اس مواد کو بہت حساس قرار دیا جا رہا ہے جس کی وجہ تیاری کے مراحل میں موجود ٹیکنالوجی ہے جو ملٹری کے منصوبوں سے تعلق رکھتا ہے۔

امریکی بحریہ کے کمانڈر بِل سپیکس کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں جن کی مدد سے یہ کمپنیاں کسی بھی سائبرواقعے کی اطلاع دیں۔

اس واقعے کی تحقیقات ایف بی آئی کی معاونت سے نیوی کی جانب سے کی جا رہی ہیں۔

جمعے کو امریکی وزیر دفاع نے حکم دیا کہ کنٹریکٹر سے متعلق سائبر سکیورٹی کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔

یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سنگا پور میں امریکی صدر شمالی کوریا کےا سربراہ اورہر اس ملک کا نمائندہ شامل ہو سکتا ہے جو امریکی اتحاد میں شامل ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp