شمالی کوریا کے سوٹ پہنے دوڑتے باڈی گارڈز


کوریا

دنیا کو ایک بار پھر شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے سوٹ پہنے باڈی گارڈوں کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع ملا ہے۔ وہ ان کے گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ ساتھ دوڑ رہے تھے لیکن یہ باڈی گارڈ صرف دیکھنے کی چیز نہیں ہیں، کیونکہ اگر معاملہ اس کے رہنما کی سکیورٹی کا ہو تو شمالی کوریا اس میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھتا۔ تجزیہ نگار مائیکل میڈن کی ان پراسرار افراد کے بارے میں تحریر۔

شمالی کوریا میں مسٹر کِم کے قریبی باڈی گارڈ ان کے گرد تین قطاریں بناتے ہیں۔ سنگاپور میں یہ ترتیب کچھ تبدیلی کے ساتھ دیکھی جا سکتی ہے اور سب نگاہیں سیاہ سوٹوں میں ملبوس انہی افراد پر ٹکی ہیں۔

کم جونگ ان کی لِموزین کے ساتھ دوڑنے والے گارڈ اور جو پیدل ان کے قریب رہتے ہیں ’سنٹرل پارٹی آفس #6‘ کا حصہ ہیں۔ ان کا انتخاب کورین پیپلز آرمی سے کیا جاتا ہے۔

بھرتی کے تقاٰضوں میں ایک ان کی قدامت ہے جو کہ تقریباً سپریم لیڈر جتنی ہی ہونی چاہیے اور اس کے علاوہ نظر میں کوئی کمزوری نہیں ہونی چاہیے۔ ان کے لیے نشانہ بازی اور مارشل آرٹ کا ماہر ہونا بھی ضروری ہے۔

آخر میں ان کے ماضی کو اچھی طرح پرکھا جاتا ہے اور دو نسلوں پیچھے تک معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔ جس مرکزی دفتر سے ان باڈی گارڈوں کا چناؤ ہوتا ہے اس میں زیادہ تر کِم خاندان کے لوگ یا شمالی کوریا کے دیگر اہم خاندانوں کے لوگ کام کرتے ہیں۔

باڈی گارڈ منتخب ہونے کے بعد انہیں تربیت کے سخت مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔

باڈی گارڈ کم جونگ ان کے گرد اس طرح گھیرا بناتے ہیں کہ انہیں تین سو ساٹھ کے زاویے میں سب نظر آئے۔

کوریا

ان کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ شمالی کوریا میں یہ واحد گروپ ہے جو سپریم لیڈر کے قریب ہوتے ہوئے بھی لوڈ کی ہوئی بندوقیں لے کر چل سکتا ہے۔ لیکن ان کی اصل طاقت آٹومیٹک اسلحہ نہیں بلکہ مشاہدے کی طاقت ہے جس سے وہ اپنے لیڈر کے انتہائی قریب افراد اور ماحول پر نظر رکھتے ہیں۔ وہ کسی بھی خطرے سے اپنے ہاتھوں اور جسم کی طاقت سے نمٹ سکتے ہیں۔

اپنے والد کے مقابلے میں کم جونگ ان کے باڈی گارڈوں کی تعداد کم ہے۔

پیغام رسانی کا طریقہ کار وہی پرانا ہے۔ یہ لوگ مخصوص مواقع پر مخصوص بیج یا پنیں لگاتے ہیں اور پاس ورڈ اور کوڈ ورڈ استعمال کرتے ہیں۔

مرکزی دفتر(دی میں آفس آف ایڈجوٹنٹس) جہاں سے ان کا انتحاب ہوتا اس میں دو سو سے تین سو افراد کام کرتے ہیں اور ان میں سے نصف سے زیادہ باڈی گارڈ ہیں اور بقیہ ڈرائیور یا تکنیکی عملہ ہے۔ کچھ باڈی گارڈوں کا کریئر بہت طویل ہوتا ہے لیکن زیادہ تر دس برس یہ کام کرتے ہیں۔

کوریا

خوراک، شراب اور سگریٹ

گارڈ کمانڈ مسٹر کم کے گرد دوسرا اور تیسرا حفاظتی حصار بناتے ہیں۔ یہ اس عمارت کو دیکھتے جس میں ان کا رہنما موجود ہوتا ہے۔ سفر کے دوران مسٹر کم کی خوراک، شراب اور سگریٹ سب ان کے پاس ہوتے ہیں۔ یہ مسٹر کم کے پاس جانے والی ہر کھانے پینے والی چیز کو پرکھتے ہیں۔

ایک میڈیکل ڈیپارٹمنٹ بھی گارڈ کمانڈ کا حصہ ہے جس کے کم سے کم دو اہلکار سنگاپور میں موجود ہیں۔

گارڈ کمانڈ کا دوسرا حصار ان کے باڈی گارڈوں کے بالکل باہر ہوتا ہے جبکہ تیسرا حصار ان کے ٹھہرنے کے مقام کے آدھ میل کے اندر اندر سڑکوں اور دیگر عمارتوں پر نظر رکھتا ہے۔

مسٹر کِم کے سنگاپور کے دورے کے دوران دیکھا گیا ہے کہ پیانگ یانگ سے تین طیارے آئے اور ان میں سے دو میں گارڈ کمانڈ کے اہلکار سوار تھے۔ مسٹر کم کے زیر استعمال آنے والے تمام کمپیوٹر اور ان کی دیگر کمیونیکیشن بھی انہی کی ذمہ داری ہے۔

کم جونگ ان کے دوڑتے ہوئے باڈی گارڈ یقیناً متاثرکن تصویر پیش کرتے ہیں لیکن سکیورٹی کے دیگر اور نظروں سے اوجھل پہلو دراصل کم خاندان کی بقا کو یقینی بنانے میں اصل کردار ادا کرتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32498 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp