نوجوان نے ادھیڑ عمر سالی کی محبت میں اپنی بیوی کو قتل کر ڈالا


زاہد کی شادی چھ ماہ قبل ہوئی مگر زاہد اس شادی سے خوش نہ تھا وہ گزشتہ ڈھائی سال سے اپنے سے دگنی عمر کی اپنی سالی کی محبت میں گرفتار تھا۔جو خود بھی اسے بہت چاہتی تھی

اس نے اپنے گھر والوں سے بھی اپنی پسند کا اظہار کیا مگر عمروں کے فرق کے سبب گھر والوں نے منع کر دیا اور زاہد کا نکاح  اس کی محبوبہ کی چھوٹی بہن سے کروادیا گیا جو زاہد کی ہم عمر تھی  رخصتی سے قبل گھر والوں نے زاہد کے لیۓ علیحدہ مکان بنانے کا فیصلہ کیا تب تک زاہد اپنے سسرال ہی میں رہائش پزیر تھا

ایک دن زاہد کی منکوحہ نے اس سے کہا کہ اس کے پیٹ میں تکلیف ہے اس لیے اس کے لیۓ بوتل کے کر آجاۓ تاکہ وہ اس کو پیۓ تو اس کی تکلیف دور ہو سکے ۔زاہد اپنی منکوحہ کے لیے جب بوتل لے کر آیا تو اس کی بڑی سالی نے اس کے ہاتھ سےبوتل لے کر اس کو گلاس میں ڈال کر اس میں کالا پتھر نامی زہر ملا کر دے دی

جب زاہد کی منکوحہ نے وہ بوتل پی تو اس سے کچھ دیر بعد اس کی حالت بگڑنے لگی جس پر زاہد اور اس کی بڑی سالی اور چھوٹی سالی اس کی منکوحہ کو لے کر ہسپتال گۓ جہاں جا کر پتہ چلا کہ زہر پینے کی وجہ سے وہ بچ نہیں سکی اور ہلاک ہوگئی

اس کی تدفین کے بعد ایک دن زاہد نے اپنی بڑی سالی سے کہا کہ احساس جرم کے سبب اس کی نیدیں حرام ہو گئی ہیں اس کو ہر پل یہی خیال ہوتا ہے کہ اس نے اپنی بیوی کا قتل کر ذالا ۔ جب زاہد یہ سب اپنی سالی کو بتا رہا تھا اس وقت اس کا بڑا سالا بھی قریب ہی موجود تھا اس نے سب سننےکے بعد زاہد کی بڑی سالی کو لعنت ملامت کیا

جس پر زاہد کی بڑی سالی نے زاہد سے کہا کہ اب بھائی کو سب پتہ چل گیا ہے لہذا اس کو راستے سےہٹانے کے علاوہ کوئي چارہ نہیں ہے لہھا اس کو بھی قتل کر ڈالو اسی طرح زاہد نے اپنے بڑۓ سالے کو بھی مار ڈالا اس کے بعد ضمیر کے بوجھ تلے مجبور ہو کر خود کو پولیس کے سامنے پیش کر دیا

اب جب کہ پولیس نے زاہد کو اور اس کی سالی دونوں کو گرفتار کر لیا ہے دہرے قتل کی اس واردات کے بعد ان دونوں کو اپنی باقی ماندہ زندگی جیل کی کال کوٹھری میں گزارنی پڑے گی.


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).