ڈھائی ہزار سال پہلے انسانی سروں کے کامیاب آپریشن کیسے ہوتے تھے؟


سائنسدانوں کو ہزاروں سال پرانی کئی سو کھوپڑیاں مل گئیں اور اُن تمام میں سوراخ موجود، یہ سوراخ کس لئے کئے گئے تھے؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے کہ ایسا بھی ممکن ہے

جنوبی امریکہ کے ملک پیرو میں کھدائی کے دوران400سال قبل مسیح کے انسانوں کی 800سے زائد کھوپڑیاں دریافت ہوئی ہیں اور اس دریافت سے ایک ایسا انکشاف منظرعام پر آیا ہے کہ ماہرین بھی دنگ رہ گئے۔ میل آن لائن کے مطابق ان تمام کھوپڑیوں میں سوراخ کیے گئے تھے جن کے متعلق ماہرین نے بتایا ہے کہ یہ سوراخ سر کی سرجری کے لیے کیے گئے۔ یہ انکشاف ماہرین کے لیے بھی چشم کشا تھا کہ اس دور میں بھی نہ صرف کھوپڑی میں سوراخ کرکے انتہائی پیچیدہ آپریشن کیے جاتے تھے بلکہ ان آپریشنز میں انسانوں کے صحت یاب ہونے کی شرح امریکی سول وار کے زمانے میں کیے جانے والے آپریشنز سے کہیں زیادہ تھی۔

ان کھوپڑیوں کا تجزیہ کرنے کے بعد ماہرین نے بتایا ہے کہ ان میں سے اکثر کی موت اس آپریشن کے کئی سالوں بعد ہوئی تھی، لہٰذا یہ آپریشن میں صحت مند ہو گئے اور بعدازاں کسی اور بیماری یا حادثے سے مرے۔ اس تجزئیے میں معلوم ہوا کہ اس دور میں کیے جانے والے ان آپریشنز میں شرح اموات 17سے 25فیصد تھی جبکہ اس کے صدیوں بعد ہونے والی امریکی سول وار کے دوران کیے جانے والے سر کے آپریشنز میں شرح اموات 46سے 56فیصد تھی۔“ کھوپڑیوں کا تجزیہ کرنے والی ٹیم کے سربراہ اور یونیورسٹی آف میامی کے پروفیسر ڈاکٹر ڈیوڈ ایس کشنر کا کہنا تھا کہ ”ان کھوپڑیوں کا تعلق انکا (Inca)سلطنت کے زمانے سے ہے۔ کھوپڑیوں کے تجزئیے سے معلوم ہوا ہے کہ اس زمانے میں سردرد سے کسی بھی طرح کے زخم تک، حتیٰ کہ آسیب کے سائے کا علاج بھی کھوپڑی میں سوراخ کرکے کیا جاتا تھا۔تاحال ان کھوپڑیوں کے متعلق بہت سے باتیں معلوم نہیں ہو سکیں۔ یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ ان لوگوں کا کھوپڑی میں سوراخ کرکے آپریشن کرنے کا طریقہ کار کیا تھا، تاہم یہ معلوم ہوا ہے کہ ان آپریشنز میں صحتیابی کی شرح آج کے جدید دور کی نسبت بھی حیران کن طور پر زیادہ تھی اورلگ بھگ دو ہزار سال قبل کے سرجنز اس قدر مہارت سے سر میں سوراخ کرتے تھے کہ نقصان کم سے کم ہوتا تھا۔ حالانکہ اس وقت آپریشن کے لیے مریض کو بے ہوش کرنے والی دوائیں بھی ایجاد نہیں ہوئی تھیں۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).