عید کا چاند


سنا ہے کل روزہ نہیں ہو گا
سڑکوں پہ کھانے کو
مفت کھانا نہیں ہو گا
سنا ہے عید آئی ہے
بڑی خوشیاں وہ لائی ہے
شہر کی عید گاہوں میں
بہت ہی رونقیں ہوں گی
میری عمر کے سب بچے
نئے کپڑے وہ پہنیں گے
عیدی کے نئے نوٹوں سے
کھلونے بھی خریدیں گے
میں بھی ایک بچہ ہوں
کل بھی ڈھیرکچرے کے
مجھے یوں ہی ڈھونے ہیں
میرے ہاتھوں پہ کالک ہے
میرے پاوں بھی ننگے ہیں
ہے پھٹا ہوا کرتا
اور بال بکھرے ہیں
میں اپنی ماں سے پوچھوں گا
یہ ـعید کا چاند
ہماری جھونپڑی سے
نظر کیوں نہیں آتا ؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).