میلانیا کی جیکٹ پر لکھا جملہ: مجھے واقعی کوئی فرق نہیں پڑتا کیا آپ کو پڑتا ہے؟
ٹیکساس میں تارکین وطن کے بچوں کے لیے موجود قید خانے کے دورے کے دوران صدر ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا نے جس جیکٹ کو زیب تن کیا اس پر لکھے جملے کی وجہ سے انھیں شید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
جب وہ جہاز کی سیڑھیاں چڑھ رہی تھیں تو کیمروں کی زد میں ان کے کوٹ کی پشت پر لکھا یہ جملہ سامنے آیا ’مجھے واقعی کوئی فرق نہیں پڑتا کیا آپ کو پڑتا ہے؟‘
ان کی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس جملے میں کوئی پوشیدہ پیغام نہیں تھا۔
مزید پڑھیے
زارا نامی برانڈ کی اس جیکٹ کی قیمت 39 امریکی ڈالر ہے اور اس وقت سوشل میڈیا پر اس نے ہلچل مچا رکھی ہے۔
بعد میں امریکی صدر نے بھی ایک ٹویٹ کی اور اپنی بیوی کی جیکٹ کے حوالے سے میڈیا کی خبر کو جعلی قرار دیا۔
سوشل میڈیا پر ان کی جیکٹ کی تصویروائرل ہونے کے بعد جب وہ واشنگٹن ڈی سی میں ایئر فورس کی بیس پر طیارے سے اتری تو تب بھی انھوں نے وہی جیکٹ زیب تن کر رکھی تھی۔
انھوں نے صحافیوں کے سوالات کو نظرانداز کیا اور گاڑی میں بیٹھ کر چلی گئیں۔
میلانیا کی ترجمان سٹیفن گریشام نے امریکی میڈیا کی جانب سے میلانیا کے فیشن کے انتخاب پر نظر رکھے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
مسز ٹرمپ جب ٹیکساس میں پہنچی تھیں تو اس وقت انھوں نے زارا کی جیکٹ نہیں پہنی ہوئی تھی لیکن جب وہ واشنگٹن واپس لوٹیں تو انھوں نے ایک بار پھر اسے زیب تن کر لیا۔
واشنگٹن میں بی بی سی کی نامہ نگار کٹی کے کا کہنا ہے کہ میلانیا کا ہمدردی کی بنیادوں پر کیے جانے والے دورے نے ان کی جیکٹ پر لکھے الفاظ کی وجہ سے بے رحمانہ پیغام دیا ہے۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ وائٹ ہاؤس کے پروٹوکول یہ سب کیسے نظر انداز ہوا تاہم اسے یہ ان کے سٹاف کی جانب سے کی جانے والی ایک غلطی ہے۔
جمعرات کو جب وہ ان تارکین وطن بچوں سے ملنے کے لیے پہنچیں تو انھوں نے کہا کہ وہ ان بچوں کو خاندانوں سے دوبارہ ملوانا چاہتی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شدید تنقید کے بعد غیر قانونی تارکین وطن خاندانوں کے بچوں کو والدین سے علیحدہ کرنے کی پالیسی واپس لیتے ہوئے صدارتی حکم نامے پر دستخط تو کر دیے ہیں لیکن قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حکم نامے میں ان 2300 بچوں کی قسمت کا فیصلہ نہیں کیا گیا جنھیں پہلے ہی انتظامیہ نے والدین سے جدا کر رکھا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ان میں چند بچوں کو سرحد پر تعینات امریکی اہلکاروں نے ریاست ٹیکسس کے ایک ویئر ہاؤس میں بند کر رکھا ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی اس طرح کے کیمپوں میں بچے قید ہیں۔
امریکی میڈیا میں خبریں ہیں کہ صدر ٹرمپ نے اپنی بیوی اور بیٹی کے کہنے پر خاندانوں کو جدا کرنے کی یہ پالیسی تبدیل کی ہے تاہم صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایسا روتے بچوں کی تصاویر دیکھنے کے بعد کیا ہے۔
- میٹا کو فیس بک، انسٹاگرام پر لفظ ’شہید‘ کے استعمال پر پابندی ختم کرنے کی تجویز کیوں دی گئی؟ - 28/03/2024
- ’اس شخص سے دور رہو، وہ خطرناک ہے‘ ریپ کا مجرم جس نے سزا سے بچنے کے لیے اپنی موت کا ڈرامہ بھی رچایا - 28/03/2024
- ترکی کے ’پاور ہاؤس‘ استنبول میں میئر کی نشست صدر اردوغان کے لیے اتنی اہم کیوں ہے؟ - 28/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).