پیرس: قیدی ہیلی کاپٹر کی مدد سے جیل سے فرار


پیرس کے ایک بدنامِ زمانہ غنڈے نے جیل سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے انتہائی فلمی انداز میں فرار ہو کر سب کو حیران کر دیا۔

ریدوئن فائد نامی اس شخص کو تین مسلح افراد نے فرار ہونے میں مدد دی۔

اس کے دو بندوق بردار ساتھیوں نے دھویں پیدا کرنے والے بم پھینک کر مہمانوں کے علاقے کو دھویں سے بھر دیا جہاں فائد اپنے بھائی سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔

ایک اور ساتھی باہر ہیلی کاپٹر لیے منتظر تھا، جس نے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کو یرغمال بنا رکھا تھا۔

ہیلی کاپٹر گونیس کے علاقے میں اترا تاہم اس کے بعد ملزم کہاں گئے، اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

46 سالہ فائد ایک مسلح ڈکیتی کے الزام میں 25 سال کی جیل کاٹ رہے تھے۔

تین ہزار کے قریب فرانسیسی پولیس اہلکار انھیں تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

‘کمانڈو ایکشن’

فرانس کی وزیرِ انصاف نکول بیلوبے نے جیل کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ ‘یہ ایک زبردست فرار تھا۔ یہ بہت تربیت یافتہ کمانڈو یونٹ تھا جس نے ڈرون کے ذریعے اس علاقے کا سروے کر کے پوری تیاری کر رکھی تھی۔’

فائد 1972 میں پیدا ہوئے تھے اور وہ پیرس کے ایک بدنام علاقے میں پلے بڑھے اور جرائم پیشہ تنظیموں میں شامل ہو گئے۔

ہالی وڈ فلموں سے متاثر

فائد خود تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی زندگی ہالی وڈ کی فلموں سے متاثر ہے، خاص طور پر ال پچینو کی فلم ‘سکارفیس’ سے۔

اس کے علاوہ انھیں ہدایت کار مائیکل مین کی فلمیں بھی بہت پسند ہیں جن میں 1995 کی فلم ‘ہِیٹ’ شامل ہے۔

ہیلی کاپٹر

فرار میں استعمال ہونے والا ہیلی کاپٹر

انھیں نے ایک بار ایک فلمی میلے کے دوران مائیکل مین سے مل کر کہا تھا: ‘تم میرے تکنیکی مشیر ہو۔’

2009 میں فائد نے اپنی جرم سے آلودہ زندگی کے بارے میں ایک کتاب لکھی تھی جس کے آخر میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ اب اس زندگی سے تائب ہو رہے ہیں۔

تاہم ایک سال بعد ہی وہ ڈکیتی کی کوشش کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ اس دوران ایک پولیس اہلکار بھی مارا گیا اور انھیں 25 سال قید ہو گئی۔

فرانسیسی پولیس نے انھیں ‘مصنف’ کا خطاب دے رکھا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32508 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp