میں مریم نواز ہوں اور میرا بینظیر بھٹو سے موازنہ نہ کیا جائے: مریم نواز


مریم نواز شریف

پاناما جے آئی ٹی کی رپورٹ میں اگر سب سے زیادہ کچھ موضوعِ بحث رہا تو وہ بلاشبہ کیلیبری فونٹ تھا

پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق سربراہ میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف بزدل ڈکٹیٹر نہیں اس لیے وہ اور نواز شریف جمعے کو پاکستان پہنچ رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر اپنے پاکستان آمد سے متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’لگتا ہے غلطی در غلطی کرنے والوں نے ایک اور غلطی کر دی۔‘

ٹویٹ میں مزید لکھا ’ان کو یقین تھا کہ اہلیہ کی شدید علاللت اور بیٹی کی گرفتاری سے ڈر کر نواز شریف واپس نہیں آئیں گے مگر وہ یہ بھول گئے کہ وہ آئین و قانون کا رکھوالا،عوام کا نمائندہ نواز شریف ہے، بزدل ڈکٹیٹر نہیں۔‘

لندن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے پاکستان آمد سے متعلق اپنی فلائٹ کی تفصیلات بھی بتائیں۔ انہوں نے پاکستان واپسی کا شیڈول بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اور نواز شریف جمعرات کو لندن سے پاکستان کے لیے روانہ ہوں گے جبکہ ابو ظہبی سے ہوتے ہوئے ان کی پرواز جمعے کی شام 6 بجکر 15 منٹ پر لاہور پہنچے گی۔

اس موقعے پر ان کا کہنا تھا ’میں کیپٹن صفدر اور ہماری طرح لاکھوں کروڑوں لوگ ووٹ کو عزت دو کے جھنڈے کے نیچے ایک مارچ کا حصہ ہیں گرفتاری کیا اور بھی کوئی قربانی دینا پڑی ، دیں گے۔‘

مریم نواز کا کہنا تھا ’مجھے خوشی ہے کیپٹن صفدرنے شیر کی طرح گرفتاری دی اور ووٹ کو عزت دو کی مہم میں حصہ بنے۔‘

ایک صحافی کے اس سوال پر کہ آپ پاکستان میں بینظیر ثانی کہلانا پسند کریں گی مریم نواز کا جواب تھا ’نہیں! میں مریم نواز ہوں، میری پہچان پاکستان مسلم لیگ ن ہے، میرا کسی سے موازنہ نہ کیا جائے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا ’میری نظر میں بے نظیر بھٹو کی قدر ہے، عورت ہونے کے ناطے۔ لیکن مجھے کسی سے کمپیئر نہ کیا جائے۔’

nawaz

پارٹی کی جانب سے احتجاج کی کال دیے جانے سے متعلق سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’عوام کو باضابطہ کال دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ لوگ خود بخود باہر نکل رہے ہیں اور 25 جولائی کو وہ میاں صاحب کا بدلہ لیں گے۔ عوام خود ان کی مہم چلائیں گے۔ ‘

یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو دس سال، ان کی بیٹی مریم نواز کو سات سال اور مریم نواز کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔

احتساب عدالت سے سزا ملنے کے بعد مریم نواز 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے کی اہل نہیں رہی ہیں۔ وہ لاہور کے حلقہ این اے 127 سے الیکشن لڑ رہی تھیں۔

ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے میں احتساب عدالت نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو دس برس کے لیے انتخابات لڑنے کے لیے بھی نااہل قرار دیا۔ فیصلے کے مطابق نااہلی کی مدت کا آغاز اس دن سے ہوگا جس دن یہ اپنی قید کی سزا مکمل کر کے رہا ہوں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp