ریحام خان تمہیں دیکھ کر مجھے ایک افغانی مزدور یاد آ جاتا ہے


”تیسری ملاقات میں عمران خان نے کہا تمہیں دیکھ کر مجھے وہ افغانی مزدور یاد آتا ہے جو۔۔۔“ ریحام خان نے ایسی بات کہہ دی کہ آپ کو بھی ہنسی آ جائے گی

ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان کیساتھ شادی کے بعد گزرے وقت سے متعلق تفصیل سے لکھا ہے اوران پر منشیات استعمال کرنے کے علاوہ ہم جنسی پرستی اور خواتین کیساتھ ناجائز تعلقات جیسے الزامات بھی عائد کئے ہیں جبکہ ایک ایسی بات بھی لکھی ہے کہ جان کر آپ کو ہنسی آ جائے گی۔

ریحام خان نے لکھا ہے ”ہم نے چلنا شروع کر دیا تو عمران خان نے کہا کہ تم کافی لمبی ہو۔ ہم وسیع باغ میں چلتے رہے اور اس دوران عمران خان میرے انرجی لیول سے کافی متاثر نظر آئے۔ انہوں نے کئی مرتبہ میری جانب تعریفی نگاہوں سے دیکھا جیسا کہ وہ خوش ہوں کہ میں ان کا ساتھ دے سکتی ہوں۔ وہ باتیں کرتے رہے اور ہم چلتے رہے، یہاں تک کہ کھانے کا وقت ہو گیا۔ اس تمام عرصے کے دوران وہ میرا جائزہ لیتے رہے اور میں نے مناسب فاصلہ بنائے رکھا۔ وہ مختلف موضوعات پر گفتگو کرتے رہے۔ وہ تعریف کرنے سے پہلے سیاست میں اپنی مایوسی سے متعلق بات کرتے۔ میرے بارے میں کچھ سوالات بھی پوچھے کہ میں پاکستان میں کیوں تھی، اور کچھ باتیں اس حوالے سے بھی کہ مجھے کیا کرنا چاہئے۔ میں یہ معلوم نہیں کر سکتی تھی کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا ذکر بھی کیا کہ کس طرح ’جیو‘ کے لوگ ان کی کردار کشی کر رہے ہیں اور انہوں نے اوور سیز پاکستانیوں کے کردار کی تعریف بھی کی۔

پھر انہوں نے ایک کوچ کی طرح مجھے دیکھتے ہوئے کہا پوچھا ’کیا تم ورزش کرتی ہو؟‘ میں نے انہیں وہی جواب دیا جو ایک سال پہلے دے چکی تھی کہ مجھے ورزش اور جم سے نفرت ہے۔ ’لیکن تمہیں ہر صورت کرنی چاہئے!‘ وہ ایک فکرمند کپتان کی طرح چلائے۔ تمہاری عمر کیا ہے، 30 یا 35 سال؟ 30 سال کی عمر کے بعد زوال بہت تیزی سے آتا ہے۔

میں نے منہ بنایا اور ان گنت ویں مرتبہ اس سوال کو نظرانداز کر دیا۔ ’تم جانتی ہو کہ تم مجھے کس کی یاد دلاتی ہو؟‘ عمران خان نے اپنی بات جاری رکھی۔ وہ اپنے گھر کے سامنے مخصوص انداز میں کولہوں پر دونوں ہاتھ رکھے کھڑے تھے۔ ’جب میں یہ گھر بنوا رہا تھا، تو یہاں ایک افغان مزدور تھا جسے میں سارا دن سخت گرمی میں کام کرتے دیکھتا تھا۔ وہ اتنا سخت محنتی تھا کہ ایک دن میں نے اسے انعام دینے کافیصلہ کیا۔ میں اس کے پاس گیا اور اسے کچھ پیسے دئیے۔ اس نے میری طرف دیکھا اور پوچھا کہ یہ کس لئے ہے۔ میں نے وضاحت کی کہ میں تمہاری سخت محنت سے بہت متاثر ہوں، اور تمہیں انعام دینا چاہتا ہوں۔ اس مزدور نے میرا ہاتھ پیچھے دھکیل دیااور کہا ’مجھے مزدوری کے پیسے ملتے ہیں۔‘ تم، ریحام، مجھے اس افغان مزدور کی یاد دلاتی ہو۔ تم خودپسند ہو۔ تمہاری کوئی قیمت نہیں، تمہیں خریدا نہیں جا سکتا۔ مجھے تمہاری یہ ادا پسند ہے۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).