لوگ خون دیکھ کربے ہوش کیوں ہوتے ہیں؟


کیا آپ کو معلوم ہے خون دیکھ کر بہت سارے لوگوں کو چکر کیوں آجاتے ہیں؟ اصل وجہ جان کر آپ کی حیرت کی انتہا نہ رہے گی

بعض لوگ خون دیکھ کر چکرا جاتے ہیں، اور حتٰی کہ بیہوش بھی ہو سکتے ہیں۔ ہم عام الفاظ میں ان لوگوں کو کمزور دل والے کہتے ہیں لیکن میڈیکل سائنس کے ماہرین کہتے ہیں کہ خون دیکھ کر چکر آنے کا دل کی کمزوری یا مضبوطی سے کوئی تعلق نہیں۔ دراصل یہ سارا کھیل ہمارے جسم میں پائی جانے والی ایک خاص عصبی رگ کا ہے، جو بعض لوگوں میں کچھ زیادہ ہی متحرک ہوتی ہے۔

ویب سائٹ vice.comکے مطابق اس مخصوص عصبی رگ کا نام ”ویگس“ ہے اور اسی کے غیر معمولی فنکشن کا نتیجہ ہے کہ بعض لوگ خون دیکھتے ہی چکر کھا جاتے ہیں۔ دراصل یہ عصبی رگ انسان کو پرسکون کرنے کی کوشش میں اسے بے ہوش کر دیتی ہے تاکہ جسم کو مزید کوئی نقصان نہ پہنچے۔ یہ عارضی اور بہت مختصر بے ہوشی ہوتی ہے جس میں انسان کو اپنا دل زور سے دھڑکتا ہوا، سر چکراتا ہوا محسوس ہوتا ہے جبکہ سننے اور دیکھنے کی صلاحیت پوری طرح کام نہیں کر رہی ہوتی اور جسم سے پسینہ خارج ہورہا ہوتا ہے۔

خون دیکھ کر بے ہوش ہونے کی کیفیت کو میڈیکل سائنس میں کئی نا م دئیے جاتے ہیں جن میں ویسوویگل رسپانس ، ویگل رسپانس ، نیوریلی میڈیکیٹڈ سائن کوب ، نیورو کارڈیو جنک سائن کو یا ویسو ویگل سائن شامل ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ جب ہم کوئی ایسا منظر دیکھتے ہیں تو جو ہمیں خوفزہ یا پریشان کرتا ہے تو دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے۔ بعض لوگوں کے دل کی دھڑکن خون دیکھ کر بہت تیز ہوجاتی ہے اور ایسے میں جب دھڑکن بے قابو ہونے لگتی ہے تو ”ویسگس“ عصبی رگ کی ذریعے دل کی دھڑکن سست کرنے کے سگنل موصول ہوتے ہیں اور صورتحال سنگین ہونے کی صورت میں یہ سگنل بہت طاقتور ہوتے ہیں جسی کی وج ہسے دل کی رفتار غیر معمولی طور پر سست ہوجاتی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ دماغ کو خون کی فراہم کم ہوجاتی ہے اوریوں انسان کو اپنا دماغ چکراتا ہوا اور بصارت دھندلاتی ہوئی محسوس ہوتی ہے اور وہ بے ہوش ہوجاتا ہے۔

ماہرین مزید بتاتے ہیں کہ ایسی کیفیت میں جب آپ بے ہوش ہوکر گرتے ہیں تو خود ہی قدرتی طور پر دوبارہ ہوش میں آجاتے ہیں۔ یہ ہمارے جسم کا ایک قدرتی حفاظتی نظام ہے جس کے باعث ہم لمبے وقت تک بے ہوش نہیں رہتے۔ جلد ہی دل کی دھڑکن معمول کے مطابق ہوجاتی ہے اور دماغ کو بھی مناسب مقدار میں خون کی فراہمی شروع ہو جاتی ہے اور آدمی پھر سے اچھا بھلا ہوجاتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).