کیا اب انگریز بھی ’اینٹی نیشنل‘ ہو گئے؟
کیا انگلینڈ کا دورہ کرنے والی انڈین کرکٹ ٹیم کو دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران کھانے میں بیف پیش کیا گیا تھا؟
جب ساری دنیا کو یہ معلوم ہے کہ انڈیا کی زیادہ تر ریاستوں میں بیف پر پابندی ہے تو کیا انھیں بیف پیش کیا جانا چاہیے تھا؟ اور کیا دوسرے ٹیسٹ میں شکست کا اس سے کوئی تعلق ہو سکتا ہے؟
انڈین کرکٹ بورڈ کی ایک ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا میں ان سوالوں پر دلچسپ بحث چھڑی ہوئی ہے جس میں سینیئر صحافی برکھا دت سے لے کر کشمیر کے ایک سابق وزیر اور ٹوئٹر کے بڑے بڑے ’یودھا‘ میدان میں اترے ہوئے ہیں۔
A well earned Lunch for #TeamIndia.
You prefer? #ENGvIND pic.twitter.com/QFqcJyjB5J
— BCCI (@BCCI) August 11, 2018
بی سی سی آئی نے لارڈز میں جاری ٹیسٹ کے دوران لنچ کا مینو ٹویٹ کیا تھا جس میں ‘بیف پاستا’ کے نام سے بھی ایک ڈش شامل تھی۔ بیف کا ذکر سنتے ہی ایک ٹی وی چینل کو خبر نظر آئی اور ہنگامہ شروع ہو گیا۔
برکھا دت نے لکھا ہے کہ کیا یہ واقعی خبر ہے؟ (کھانے میں بیف شامل تھا) تو کیا؟ کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ مینیو میں ’لنچرز آن آرڈر‘ شامل ہوتے؟
انڈیا میں گاؤ کشی کے نام پر ہجوم کے تشدد میں بہت سے مسلمان ہلاک ہوئے ہیں اور ’لنچنگ‘ کے یہ واقعات ایک اہم سیاسی موضوع بنے ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگوں کا الزام ہے کہ گائے کے ان خود ساختہ محافظوں کو حکومت اور حکمراں بی جے پی اور اس کی اتحادی تنظیموں کی درپردہ سرپرستی حاصل ہے جس کی وجہ سے ان کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔
Beef served to Team India in lunch at Lord's, #BCCI tweets menu#IndiaVsEngland https://t.co/pEWbM596mG
— ABP News (@ABPNews) August 11, 2018
سینیئر صحافی ویر سنگھوی نے ٹوئٹر پر ہی لکھا کہ پہلے ’نو بال‘ اور اب ’نو بیف‘۔۔۔ بڑی افسوس ناک صورتحال ہے۔
کشمیر میں محبوبہ مفتی کی حکومت کے سابق وزیر نعیم اختر کا کہنا ہے کہ کہیں ٹیسٹ میچ میں شکست کی ذمہ داری مینو پر نہ ڈال دی جائے!
ڈاکٹر وائی اشوک بابو نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے لکھا ہے کہ اگلی مرتبہ کسی عالمی رہنما کو گلے لگانے سے پہلے وزیر اعظم کو یہ تصدیق کرلینی چاہیے کہ غیرملکی رہنما نے پچھلے 48 گھنٹوں میں بیف نہ کھایا ہو۔
بیف مینیو پر منقسم رائے
ساریکا کا کہنا ہے کہ ’میں بہت سے ایسے ہندوؤں کو جانتی ہوں جو مزے لیکر بیف کھاتے ہیں۔۔۔آج کل کچھ لوگ ہندوتوا کے نشے میں چور ہیں۔۔۔یہ دوغلاپن!‘
ٹوئٹر ہینڈل ڈارک نائٹ کا کہنا ہے کہ ’آپ کیرالہ آئیے، کوئی ایسا شخص ڈھونڈنا مشکل ہو جائے گا جو بیف نہ کھاتا ہو!‘
لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جنھیں لگتا ہے کہ دسترخوان پر بیف سے بنی ہوئی کوئی ڈش نہیں رکھی جانی چاہیے تھی۔
راجدر ساہنی لکھتے ہیں کہ کیا انگلینڈ کے بورڈ کو یہ نہیں معلوم کہ ہندوستانی کھلاڑیوں کو کھانے میں بیف کی ڈش پیش نہیں کی جانی چاہیے تھی؟ انڈین ٹیم کو احتجاج میں واپس آجانا چاہیے! اس بارے میں بی سی سی آئی کیا کر رہی ہے؟
Everything u say is acceptable, however doesn’t the English board know that beef may not b an acceptable item to serve ? Don’t they know ? In fact the Indian team must return in protest!! What is @BCCI doing about it what is @ICC doing ?? Shame on them both… @PawarSpeaks sirr
— Rajender Sahani (@rajendersahani) August 11, 2018
انڈین سکوزر کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم کے مینیو میں ’پورک‘ شامل کیا جاتا تو آپ اس کے خلاف ریلی نکالتیں۔ سیکولرزم کی آڑ میں نفرت پھیلانا بند کیجیے۔
لیکن زیادہ تر لوگوں نے طنز و مزاح کا مظاہرہ کیا ہے۔
وپل چوبے کا کہنا ہے کہ ’بلا شبہ یہ خبر تو ہے کیونکہ اگر وراٹ کوہلی اور ان کی ٹیم بیف کھا سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں؟ یہ تو امتیاز ہے!‘
سندھو مانمندر کا کہنا ہے کہ ’یہ بالکل ناقابل قبول ہے! برطانیہ اپنی سرزمین پر کھانے میں بیف کیسے شامل کر سکتا ہے؟ بی جے پی کو انھیں سبق سکھانے کے لیے اپنے ’لنچر‘ بھیجنے چاہییں۔۔۔‘
This is outrageous. How Britain can dare serve beef in their country? BJP must send their lynchers to Britain to teach them a lesson or two. But on the second thought are'nt we the largest exporter of beef in the world?
— Sandhu Manminder (@sandhu476) August 12, 2018
کچھ لوگ یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ کیا ہندوستانی کھلاڑیوں کو بیف کھانے پر مجبور کیا گیا تھا یا صرف میز پر جو کھانا لگا ہوا تھا اس میں بیف بھی شامل تھا۔ اور کیا یہ کھانا صرف انڈین ٹیم کے لیے تھا یا دونوں ٹیم کے لیے؟ انڈیا کی ٹیم میں ایسے کھلاڑی بھی ہوں گے جو بیف کی بات تو دور، گوشت ہی نہ کھاتے ہوں، تو کیا مینو میں گوشت بالکل ہی شامل نہیں کیا جانا چاہیے؟
آئی ایم انڈین کا سوال ہے کہ ’بیف پر کیوں ہنگامہ کر رہے ہو؟ یہ صرف ایک مینو تھا، وہ بھی انڈیا سے باہر، کیا اب انگریز بھی اینٹی نیشنل ہو گئے؟‘
- سڈنی شاپنگ مال حملہ: آسٹریلیا میں ’بہادری کا مظاہرہ‘ کرنے والے زخمی پاکستانی سکیورٹی گارڈ کو شہریت دینے پر غور - 19/04/2024
- مرنے سے قبل چند افراد کو اپنے وہ پیارے کیوں دکھائی دیتے ہیں جو پہلے ہی مر چکے ہوتے ہیں؟ قریب المرگ افراد کے تجربات - 18/04/2024
- یوکرین جنگ میں 50 ہزار روسی فوجیوں کی ہلاکت: وہ محاذِ جنگ جہاں روسی فوجی اوسطاً دو ماہ بھی زندہ نہیں رہ پا رہے - 18/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).