عمران خان کے کزن نوشیرواں برکی پختونخوا میں اسپتال چلاتے اور گڑبڑ کرتے رہے: چیف جسٹس


چیف جسٹس ثاقب نثار نے خیبر پختونخوا کے اسپتالوں میں مریضوں کو میسر سہولتوں اور بورڈز کی کارکردگی کے بارے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ عمران خان کے کزن نوشیرواں برکی صوبے کے اسپتالوں کا نظام چلا رہے تھے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں فل بینچ نے خیبر پختونخواکے اسپتالوں میں ناقص انتظامات سے متعلق کیس کی سماعت کی تو جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے اسپتالوں کا برا حال تھا، سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی سمیت کوئی مشین فعال نہیں تھی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ایوب میڈیکل کمپلیکس کے آپریشن تھیٹر میں چائے بن رہی تھی۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کا ٹراما سینٹر بھی فعال نہیں تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان کے کزن خیبر پختونخوا کے اسپتالوں میں صفائی تک نہیں کرا سکے، تعلیم اور صحت کا بجٹ بھی پورا نہیں دیا جاتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نوشیرواں برکی عدالتی احکام پر عملدرآمد رکواتا رہا حالانکہ وہ چند دن کیلیے امریکا سے پاکستان آتا ہے۔

چیف جسٹس نے شوکت خانم اسپتال کے سربراہ فیصل سلطان سے کہاکہ ڈاکٹر صاحب اپنے جیسے لوگ پیدا کریں، آپ جیسے لوگوں کے آنے سے ہیلتھ سسٹم بہتر ہوگا۔ چیف جسٹس نے انھیں ہدایت کی کہ چیمبر میں آکر آگاہ کریں کہ اسپتالوں کو بہتری کیلیے کیا کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں کا گورننس سسٹم بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).