ایشیا کپ کے لیے چھ ٹیمیں کل سے میدان میں


ایشیا کپ

متحدہ عرب امارات میں 14 واں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ ہفتے کے روز سے شروع ہورہا ہے جس میں چھ ٹیمیں شریک ہیں جنہیں دو گروپ میں رکھا گیا ہے۔

یہ ٹورنامنٹ انڈیامیں ہونا تھا لیکن اس سال اپریل میں ایشین کرکٹ کونسل نے یہ فیصلہ کیا کہ پاک انڈیا تعلقات کے پیش نظر اسے متحدہ عرب امارات میں منعقد کیا جا رہا ہے۔

گروپ اے سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان پر مشتمل ہے جبکہ گروپ بی میں پاکستان، انڈیا اور ہانگ کانگ کی ٹیمیں شامل ہیں۔

ہانگ کانگ نے ملائشیا میں منعقدہ کوالیفائنگ راؤنڈ کے فائنل میں متحدہ عرب امارات کو شکست دے کر ایشیا کپ کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔

ہانگ کانگ اس ٹورنامنٹ میں واحد ٹیم ہے جسے ون ڈے انٹرنیشنل کا درجہ حاصل نہیں ہے۔ ساتھ ہی آئی سی سی نے اس ایشیا کپ کے تمام میچوں کو ون ڈے انٹرنیشنل کا درجہ دے دیا ہے۔

افتتاحی میچ ہفتے کے روز سری لنکا اور بنگلہ دیش کے درمیان دبئی میں کھیلا جائے گا۔

دبئی کے علاوہ ایشیا کپ کے میچز ابوظہبی میں بھی ہوں گے۔

گروپ میچز کے بعد چار ٹیمیں سپر فور کے لیے کوالیفائی کریں گی جس کی دو بہترین ٹیمیں 28 ستمبر کو دبئی میں ہونے والے فائنل میں مدمقابل ہوں گی۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم اپنا پہلا میچ 16 ستمبر کو ہانگ کانگ کے خلاف کھیلے گی۔

19 ستمبر کو روایتی حریف پاکستان اور انڈیا میچ کا شائقین بے صبری سے انتظار کررہے ہیں اس میچ کی ٹکٹیں فروخت ہوچکی ہیں۔

گذشتہ سال چیمپئنز ٹرافی فائنل کے بعد دونوں ٹیمیں پہلی مرتبہ مدمقابل ہورہی ہیں۔ یاد رہے کہ فائنل میں پاکستان نے بھارت کو 180 رنز سے آؤٹ کلاس کردیا تھا۔

ایشیا کپ

ایشیا کپ میں بھارتی ٹیم کو ویراٹ کوہلی کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ تاہم روہت شرما کی قیادت میں بھارتی ٹیم بیٹنگ اور بولنگ میں متوازن ہے۔

پاکستانی ٹیم سرفراز احمد کی قیادت میں دبئی آئی ہے۔ اس ٹیم نے حال ہی میں زمبابوے کے خلاف پانچ صفر سے ون ڈے سیریز جیتی ہے اور وہ ایشیا کپ میں بھی فخرزمان، امام الحق، بابراعظم اور شعیب ملک پر مشتمل ٹاپ آرڈر بیٹنگ لائن سے بڑی امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہے جبکہ بولنگ میں اس کے پاس محمد عامر، حسن علی، عثمان شنواری اورشاداب خان جیسے میچ ونرز موجود ہیں۔

مبصرین افغانستان کی ٹیم کو خاصی اہمیت دے رہے ہیں۔ افغانستان نے 2014 کے ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کو اسی کے ہوم گراؤنڈ پر شکست دی تھی۔

افغانستان کی ٹیم اس سال ورلڈ کپ کوالیفائر کے فائنل میں ویسٹ انڈیز کو شکست دے چکی ہے۔ اس کے علاوہ اس نے زمبابوے اور آئرلینڈ کے خلاف بھی ون ڈے سیریز جیتی ہے۔

افغانستان کی ٹیم حالیہ کامیابیوں میں اپنے سپنرز راشد خان اور مجیب الرحمٰن پر بہت زیادہ انحصار کرتی آئی ہے۔

بھارت کو سب سے زیادہ چھ مرتبہ ایشیا کپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔

ایشیا کپ

سری لنکا پانچ بار چیمپیئن بنا ہے جبکہ پاکستان نے دو بار 2000 اور 2012 میں یہ ٹورنامنٹ جیتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں بار اس نے یہ کامیابی ڈھاکہ میں حاصل کی تھی۔

ایشیا کپ اس خطے کا اہم ایونٹ ہونے کے باوجود انڈیا اور پاکستان تعلقات کے اتارچڑھاؤ سے اپنا دامن نہیں بچاسکا ہے۔

1990 میں بھارت میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ میں پاکستان شریک نہیں تھا اسی طرح 1993 میں پاک بھارت کشیدہ تعلقات کی وجہ سے ایشیا کپ منسوخ کرنا پڑا تھا۔

بھارت اور سری لنکا کے کرکٹ روابط کشیدہ ہونے کے سبب بھارت نے 1986 میں سری لنکا میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp