انڈیا: اتر پردیش کا ایک مسلم خاندان جس کے مرد تو ہندو بن گئے لیکن کچھ عورتوں نے انکار کر دیا


جاٹ بہل گاؤں

یہ گاؤں جاٹ بہُل ہے۔ باقی جاتیاں بھی ہیں، لیکن تسلط جاٹوں کا ہی ہے۔ پردھان رجکمار کا کہنا ہے کہ اس گاؤں میں ساڑھے تین ہزار ووٹر ہیں اور اس میں مسلمان ساڑھے تین سو کے قریب ہیں۔ گاؤں کے مسلمان اس واقعے پر کچھ بولنا نہیں چاہتے۔

رات کے نو بج رہے تھے اور مسجد میں دس سے 12 لوگ بیٹھے ہیں۔ ان سے اس تبدیلیِ مذہب کے بارے میں پوچھا تو محمد عرفان نے کہا کہ ‘بس ٹھیک ہے جی۔ آپ چائے لیں گے یا کچھ اور، ٹھنڈا منگواؤں؟’

پھر پوچھا کہ یہ سب کیسے ہوا اور کیا وجہ ہے؟ ان کا پھر وہی جواب تھا کہ ‘سب ٹھیک ہے۔ ہم لوگ بالکل ٹھیک ہیں۔’ انھوں نے آخر میں کہا کہ ‘خدا کے لیے سب کچھ مت پوچھیے۔’

یہاں خاموشی ہے، لیکن گاؤں کے پردھان راجکمار کہتے ہیں کہ مسللمان سے کوئی ہندو بنتا ہے تو اچھا ہی لگتا ہے۔ راجکمار کا اچھا لگنا اس خاندان کے لیے کتنا اچھا ہوگا شاید یہ سوال پورے خاندان کو پریشان کر رہا ہے۔

مسلمان ہندو

                                                       مذہب کے نام پر خاندان بٹ سا گیا ہے

کیوں ہندو بننے کا دعویٰ کر رہا ہے یہ خاندان؟

اختر علی کا خاندان پہلے باغ پت شہر کے پاس خوبی پور نواڈا گاؤں میں رہتے تھے۔ اسی گاؤں میں ایک سال رہے۔ اسی سال جولائی میں ان کے بیٹے گلشن کی لاش مشکوک حالت میں لٹکی ہوئی ملی تھی۔

باغ پت کے ایس پی شیلیش پانڈے کہتے ہیں کہ اس خاندان نے پولیس کو بتائے بغیر خود ہی لاش کو اتارا اور نہلا کر دفنانے چل دیے۔

شیلیش پانڈے کہتے ہیں کہ ‘گاؤں سے ہی پولیس کو فون آیا کہ گلشن نام کے شخص کی لاش ملی ہے اور گھر والے دفنانے جا رہے ہیں۔ پولیس کی گاڑی وہاں پہنچی تو قبرستان کے راستے سے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے لایا گیا۔‘

‘یہ اس معاملے میں خود ہی مشکوک ہیں۔ انھوں نے پولیس کو بنا بلائے لاش کیوں اتاری؟ یہ دفنانے میں جلد بازی کیوں کر رہے تھے؟ انھوں نے جو ایف آئی آر لکھوائی ہے اس میں بھی یہی کہا ہے کہ ان کے بیٹے کی لاش لٹکی ہوئی ملی۔‘

شیلیش کا کہنا ہے کہ اس کی تفتیش چل رہی ہے اور جلد ہی سب کچھ واضح ہوجائے گا۔

اختر علی جو اب دھرم سنگھ بن گئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ 22 سالہ گلشن کا قتل کیا گیا ہے اور پولیس اس کی تفتیش کرنے میں کوتاہی برت رہی ہے۔

یہی بات نوشاد کہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اس مشکل وقت میں ان کی قوم کے لوگوں نے بھی ساتھ نہیں دیا، اس لیے ہندو مذہب اپنانے کا فیصلہ کیا۔

خوبی پور نواڈا کے لوگوں کا کہنا ہے کہ گلشن نے خود کشی کی تھی کیونکہ اس کی بیوی کو گھر والے ایک سال سے آنے نہیں دے رہے تھے۔ مشکل وقت میں قوم کے ساتھ نہیں دینے کے الزام پر گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوتا تو قبرستان میں لاش کو دفنانے ہی نہیں دیا جاتا۔

ہندو

                                                           اس خاندان کے نوشاد نے کہا کہ وہ ہندو مذہب سے بہت متاثر ہیں اور رضاکارانہ طور پر ہندو بننا چاہتے ہیں

کیا ہندو بننے سے پولیس اس تفتیش میں اختر علی کی مرضی کے مطابق کام کرے گی؟ شیلیش پانڈے کہتے ہیں کہ ‘پولیس مذہب کی بنیاد پر کام نہیں کرتی ہے۔ تفتیش ہم حقائق کی بنیاد پر کرتے ہیں۔اگر کوئی ایسا سوچ رہا ہے تو بالکل غلط ہے کہ مذہب بدلنے کی وجہ سے اسے مدد ملے گئی۔ اسی خاندان کے نوشاد ایس ڈی ایم کے پاس ایک حلف نامہ لے کر آئے تھے کہ وہ ہندو مذہب سے بہت متاثر ہے اور اس لیے رضاکارانہ طور پر وہ ہندو بننے جا رہا ہے۔ مذہب بدلنے کا کوئی سرکاری طریقہ نہیں ہے۔ آپ کو ہندو بن کر رہنا ہے یا مسلمان، اس سے انتظامیہ کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔’

مذہب بدلنے کے بعد بطور ہندو ان کو کونسی جاتی ملے گی؟

یووا ہندو واہنی کا کہنا ہے کہ ان کے آباؤ اجداد جوگی جاتی کے تھے اس لیے انھیں جوگی جاتی ہی ملے گی۔ اختر علی کے خاندان کا بھی کہنا ہے کہ وہ پھیری والوں کا کام کرتے ہیں اس لیے یہ جاتی ان کے پیشے کے حساب سے ٹھیک ہے۔

حالانکہ شیلیش پانڈے کہتے ہیں کہ کوئی خود سے اپنی جاتی نہیں چن سکتا ہے اور اگر چن بھی لیتا ہے تو اسے اس کی بنیاد پر سرکاری سکیموں کا فائدہ نہیں ملے گا۔

سورج غروب ہو چکا ہے۔ بدرکھا گاؤں اندھیرے میں سما رہا ہے۔ اختر علی کے آنگن میں بھی رات دستک دے چکی ہے۔ پر یہ رات اب اختر علی کے آنگن میں نہیں بلکہ دھرم سنگھ کے آنگن میں ہے۔ رقیہ آٹا گوندھ رہی ہیں۔ کل تک نوشاد کے لیے روٹی بناتی تھیں آج وہ نریندر کے لیے روٹی بنائیں گی۔ رقیہ کہتی ہیں: ‘کیا فرق پڑتا ہے جی۔ ہمیں تو وہی کرنا ہے جو روز کرتی ہوں۔ ہندو رہیں یا مسلمان۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp