میکسیکو: انسانی اعضا بیچنے والے جوڑے کا 20 خواتین کے قتل کا اعتراف


میکسیکو

رواں سال جنوری سے اپریل کے دوران میکسیکو میں 395 لوگ لاپتہ ہوئے جن میں سے 207 خواتین تھیں

میکسیکو میں پولیس ایک ایسے جوڑے سے تفتیش کر رہی ہے جس پر بچہ گاڑی میں انسانی اعضا چھپا کر لے جانے اور کم از کم دس افراد کو قتل کرنے کا الزام ہے۔

اطلاعات کے مطابق گرفتاری کے بعد ایک سماعت کے دوران کارلوس نامی مرد نے اعتراف کیا کہ اس نے میکسیکو سٹی کے مضافات میں 20 عورتوں کو قتل کیا ہے۔

تفتیش کاروں کو جوڑے کے فلیٹ اور قریب ہی واقع ایک اور عمارت سے انسانی اعضا ملے جو سیمنٹ سے بھری بالٹیوں اور فریج میں رکھے ہوئے تھے۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ یہ جوڑا انسانی اعضا بیچا کرتا تھا، لیکن یہ نہیں معلوم کہ ان کا گاہک کون تھا۔

اس کیس کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد سے میکسیکو سٹی کے مضافات میں واقع غریب علاقے میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔

میکسیکو

کیس کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد سے میکسیکو سٹی کے مضافات میں واقع غریب علاقے میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں

’ماں مار دی اور بچہ بیچ دیا‘

اس جوڑے کے ہمسائیوں نے بتایا ہے کہ انھیں ہمیشہ اس بچہ گاڑی سمیت دیکھا جاتا تھا جس سے پولیس کو انسانی اعضا ملے ہیں۔

پولیس نے اس جوڑے کو ستمبر میں اس وقت شامل تفتیش کیا جب ایک 28 سالہ مقامی عورت نینسی اور اس کا دو ماہ کا بچہ لاپتہ ہوئے۔

سماعت کے دوران کارلوس نے اعتراف کیا کہ اس نے نینسی کو قتل کیا اور اس کے ساتھ دو مزید خواتین کے نام بھی بتائے جن کو اس نے قتل کیا۔ ان میں ایک 23 سالہ آرلٹ اور 29 سالہ ایویلین ہیں۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ کارلوس نے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے اس نے چند خواتین کو مارنے سے قبل جنسی استحصال کا نشانہ بھی بنایا اور بعد میں ان کی قیمتی اشیا اور چند انسانی اعضا بیچ دیے۔

میکسیکو

میکسیکو اپنے خطے میں وہ ملک ہے جہاں پر ہر سال لاپتہ ہونے والی خواتین کی شرح سب سے زیادہ ہے

کارلوس نے جن تین خواتین کو مارنے کا اعتراف کیا ہے وہ تینوں حالیہ مہینوں میں لاپتہ ہوئی تھیں۔

نینسی اپنی دو ماہ کی بچی کے ہمراہ چھ ستمبر کو اس وقت لاپتہ ہوئی تھیں جب انھوں نے اپنی دو بڑی بیٹیوں کو سکول چھوڑا۔

جب نینسی چھٹی کے وقت سکول نہیں پہنچیں تو ہمسائیوں نے شور مچا دیا۔

میکسیکو

پولیس کو نینسی کی بیٹی ویلنٹینو مل گئی ہے جس کو اس جوڑے نے بیچ دیا تھا۔ اس بچی کو اس کی نانی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ یہ خواتین کارلوس اور اس کی ساتھی پیٹریشیا کو اس لیے جانتی تھیں کیونکہ یہ جوڑا کپڑے اور خوراک بیچا کرتا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ پیٹریشیا ان خواتین کو مزید اشیا دکھانے کے بہانے مکان میں لاتی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جب کارلوس کو گرفتار کیا گیا تو اس نے پولیس سے پہلے نہانے اور سوٹ پہننے کی اجازت مانگی اور کہا کہ ’میں گھٹیا مجرم نہیں ہوں‘۔

میکسیکو اپنے خطے میں وہ ملک ہے جہاں پر ہر سال لاپتہ ہونے والی خواتین کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ رواں سال جنوری سے اپریل کے دوران میکسیکو میں 395 لوگ لاپتہ ہوئے جن میں سے 207 خواتین تھیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp