25 جولائی کی رات پولنگ عملے کو آر ٹی ایس روکنے کے لئے نامعلوم کال موصول ہوئی: قائمہ کمیٹی سینیٹ


الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 25 جولائی کی رات رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) کو روکنے کیلئے موصول ہونے والی نامعلوم فون کال کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اینڈرائڈ موبائل پر چلنے والی یہ ایپلی کیشن عام انتخابات کی رات کریش کر گئی تھی جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان اور نیشنل ڈیٹا بیس ریگولیٹری اتھارٹی (نادرا) نے ایک دوسرے کو اس کی ناکامی کا ذمہ دار قرار دیا تھا جبکہ سیاسی جماعتوں نے اسے دھاندلی کے ثبوت کے طور پر پیش کیا۔

’ایکسپریس ٹریبیون‘ کے مطابق پارلیمانی امور سے متعلق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے بدھ کو ہونے والے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل محمد ارشد نے انکشاف کیا کہ 26 جولائی کے ابتدائی گھنٹوں میں الیکشن حکام کو ایک نامعلوم کال موصول ہوئی جس میں ریٹرننگ افسران کو آر ٹی ایس سسٹم استعمال کرنے سے روکا گیا۔

آڈیو پیغام میں کہا گیا کہ ملک بھرمیں آرٹی ایس میں بڑا مسئلہ آ رہا ہے تمام پریزائیڈنگ افسران سے کہہ دیں کہ آر ٹی ایس نہیں چل رہا تو کوئی بات نہیں ہے۔ آرٹی ایس استعمال کرنا ہمارے لئے لازمی آپشن نہیں ہے۔ فارم 45 کی بنیاد پر فارم 47 جنریٹ کر لیں۔ یہ پیغام ابھی آپ کو تحریری طور پر جاری کر رہے ہیں۔ یہ ہدایات آپ کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کی جا رہی ہیں۔ محمد ارشد نے اس نامعلوم فون کال کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو لکھا گیا خط بھی کمیٹی کے سامنے پیش کیا اور بتایا کہ یو ایس بی ڈیوائس میں محفوظ اس آڈیو پیغام کے فرانزک آڈٹ کر کے جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کمیٹی کے رکن رحمان ملک نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے آر ٹی ایس کے ناکامی اور الیکشن کمیشن کی کوتاہیوں پر کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے کچھ مہینے پہلے سینیٹرز کو یہ آڈیو پیغام دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن پراسیس کے فرانزک ایڈیٹ کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ آر ٹی ایس سسٹم 25 جولائی کو 10 بج کر 58 منٹ پر سست ہونا شروع ہوا اور آخر کار اس قدر سست ہو گیا کہ نتائج موصول ہونے کی شرح 50 ہزار سے صرف 50 تک آ گئی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).