خان صاحب کی بیڈ لک، تیل مہنگا اور عالمی معیشت زوال پزیر


اسے نواز شریف صاحب کی خوش قسمتی سمجھیے کہ جب وہ اقتدار میں آئے تو عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں نچلی ترین سطح (37 ڈالر فی بیرل تک) پر تھیں۔

اور اسے عمران خان کی بدقسمتی سمجھیے کہ انہیں اقتدار ایک ایسے وقت میں ملا ہے، جب عالمی مارکیٹ میں نہ صرف تیل کی قیمتیں (72 ڈالر فی بیرل) بڑھ رہی ہیں بلکہ ایک نیا عالمی معاشی بحران سر اٹھا رہا ہے۔

آپ صرف پاکستانی روپے اور ڈالر کو ہی نہ دیکھیے بلکہ عالمی سطح پر نظر ڈالیے۔

امریکا عالمی سطح پر چین، یورپ اور کئی دیگر ممالک کے ساتھ ’تجارتی جنگ‘ شروع کر چکا ہے۔

مختلف ممالک کی کرنسیوں میں کمی کے رجحان اور تیل کی مارکیٹ نے نئے خدشات پیدا کیے ہیں۔

ترکی، ایران اور متعدد ممالک کی کرنسی پہلے ہی بری طرح قدر کھو رہی ہے۔ لیکن گزشتہ شب امریکا سمیت ایشیا کی بڑی بڑی کمپنیاں منہ کے بل گری ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے شرح سود میں اضافے کا اعلان کرتے ہی عالمی اسٹاک مارکیٹیں بیٹھنا شروع ہو گئیں۔

گزشتہ شب نیویارک کے پے پال جیسے بڑے اداروں کو کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ Dow Jones کی مارکیٹ ویلیو یکدم 3.2 فیصد کم ہوئی ہے۔ S&P کی مارکیٹ ویلیو میں 3.3 فیصد کمی ہوئی ہے۔ Nasdaq کے شیئرز 4.1 فیصد گرے ہیں۔

اس کے بعد آج صبح ایشیا کی مارکٹیں بھی گرنا شروع ہو گئیں۔

شنگھائی مارکیٹ کے حصص پانچ فیصد، ٹوکیو اور ہانگ کانگ کے حصص تقریبا چار فیصد کم ہوئے ہیں۔

امریکی مارکیٹ میں گراوٹ ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے اور بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ صرف آغاز ہے۔

ماہرین کے مطابق نیا عالمی معاشی بحران سر پر کھڑا ہے۔ آئندہ چند برسوں میں عالمی معیشت مزید زوال کا شکار ہو سکتی ہے اور آئندہ چند برسوں تک مارکیٹیں ایسے ہی تیزی سے اوپر نیچے جائیں گی۔

مندرجہ ذیل صرف گزشتہ رات کی کارکردگی ہے۔

Hong Kong – Hang Seng: DOWN 3.7
Shanghai – Composite: DOWN 4.9 percent
Tokyo – Nikkei 225: DOWN 3.9 percent

Dollar/yen: DOWN at 112.18 from 112.35 yen

New York – Dow Jones: DOWN 3.2 percent
New York – S&P 500: DOWN 3.3 percent
New York – Nasdaq: DOWN 4.1 percent
London – FTSE 100: DOWN 1.3 percent
Paris – CAC 40: DOWN 2.1 percent
Frankfurt – DAX 30: DOWN 2.2 percent


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).