وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سرکاری بنگلے کی آرائش پر لاکھوں روپے پھونک ڈالے: انکوائری کا حکم جاری


تحریک انصاف کے وزرا بھی پرانی حکومتوں کی روش پر چل پڑے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کی شاہ خرچیاں منظر عام پرآ گئیں۔ وزیر داخلہ کی شاہ خرچیاں سامنے آتے ہی وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا ،اس معاملے پر دو بیانات بھی ریکارڈ کرلئے گئے ۔

وزیراعظم عمران خان کےنعرے ’ تبدیلی آ نہیں رہی، آ گئی ہے‘ کی اسپرٹ پر سب سے پہلے وزیر مملکت برائے داخلہ نے عمل درآمد شروع کیا ہے۔ وزیر بننے کے بعد شہر یار آفریدی نے سرکاری گھر کی ٹائلیں، پردے، فرنیچر، اے سی، ایل سی ڈی اور کچن الیکٹرانکس تبدیل کر دیں۔

سرکاری رہائش گاہ میں تبدیلی لانے کے اس سارے کام کے دوران کئی ملین روپے کی ادائیگی کے لیے چیف کمشنر اسلام آباد جودت ایاز کو حکم دیا گیا جنہوں نے محکمہ مال کے پٹواریوں اور دوسرے افسران سے ادائیگیاں کروائیں۔ ضلعی انتظامیہ کے افسران جو نگراں سیٹ اپ میں اسلام آباد میں تعینات ہوئے تھے کام کی ازخود نگرانی بھی کرتے رہے اور وزیر مملکت کی قربت بھی حاصل کی۔

وزیر مملکت کا کہنا ہے کہ ان کے سرکاری گھر پر صرف 4 لاکھ روپے کا کام ہوا ہے ،وزیراعظم نے معاملہ سامنے آنے پر ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے بشارت شہزاد معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں جنہوں نے اس ضمن میں 2 بیانات بھی ریکارڈ کر لیے ہیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اگر معاملہ ثابت ہو گیا تووزیر اعظم عمران خان وزیر مملکت اور متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).