پاکستان: گیارہ قومی اور 24 صوبائی اسمبلی کی نشتستوں پر ضمنی انتخابات کا آغاز


ضمنی انتخابات

پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی خالی کی جانے والی نشستوں پر آج ضمنی انتخابات کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

اتوار کو ہونے والے ان ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کی 11 اور صوبائی اسمبلی کی کل 24 نشستیں شامل ہیں۔

ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ شام پانچ بجے تک جاری رہے گی اور ان انتخابات میں پہلی مرتبہ دوسرے ممالک میں مقیم پاکستانی بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔

پولنگ کے دوران فوجی اہلکار پولنگ سٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات رہیں گے۔

اس بارے میں مزید پڑھیے

پاکستانی ووٹر کن چیزوں پر ووٹ دیتا ہے؟

ضمنی انتخابات میں رشتہ دار ضروری ہیں یا مجبوری؟

پنجاب کی کابینہ میں پرانا کون اور نیا کیا؟

یہ وہ نشستیں ہیں جن پر مختلف وجوہات کی بنا پر انتخابات ملتوی ہوئے یا پھر ایک سے زائد نشستوں سے کامیاب ہونے والے امیدواروں کو چھوڑنا پڑیں۔

قومی اسمبلی کی جن 11 نشستوں پر آج ووٹنگ ہوگی ان میں سے چار نشستیں وہ ہیں جو پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے چھوڑی تھیں۔

انھوں نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں کل پانچ حلقوں سے انتخاب لڑا تھا تاہم بعد میں کامیاب ہونے کے بعد انھوں نے این اے-35 بنوں، این اے-53 اسلام آباد، این اے-131 لاہور اور این اے-243 کراچی کی نشست خالی کردی جبکہ میانوالی کی نشست محفوظ رکھی۔

ضمنی انتخابات

اسی طرح صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر نظر ڈالی جائے تو پنجاب اسمبلی کے 11، خیبر پختونخوا اسمبلی کے نو، سندھ اور بلوچستان اسمبلیوں کے دو، دو حلقوں میں آج ووٹنگ ہو گی اور کوئی چھ سو سے زائد امیدوار مدمقابل ہوں گے۔

ان قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 35 حلقوں میں پولنگ سٹیشنز کی کل تعداد سات ہزار چار سو 89 ہے جن میں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 92 لاکھ 83 ہزار سے زائد ہے۔

کسی دوسری جماعت کو ان انتخابات میں ہار جیت سے زیادہ فرق پڑے یا نہیں، حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف کے لیے ان میں ہر ایک نشست انتہائی اہمیت کی حامل ہو گی۔ قومی اسمبلی کی وہ کم از کم 10 نشستیں جیتنے کے خواہاں ہوں گے۔

ضمنی انتخابات

ان ضمنی انتخابات میں لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 میں پاکستان مسلم لیگ نون کے امیدوار خواجہ سعد رفیق اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے ہمایوں اختر کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہونے کی امید ہے۔ قومی اسمبلی کی اس نشست پر عمران خان نے کامیابی حاصل کی تھی۔

اسی طرح قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 124 سے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا مقابلہ پاکستان تحریک انصاف کے غلام محی الدین سے ہے۔

اسلام آباد کی ایک نشست این اے 53 جو وزیر اعظم عمران نے خالی کی، اس پر پی ٹی آئی کے علی نواز اعوان اور مسلم لیگ نون کے راجہ وقار مدمقابل ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp