ٹی 10لیگ کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے شکوک و شبہات


احسان مانی

جب تک آئی سی سی ٹی 10 لیگ کی شفافیت کے بارے میں یقین دہانی نہیں کراتی اپنے کھلاڑیوں کو خطرے میں نہیں ڈالیں گے: احسان مانی

پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ ماہ شارجہ میں ہونے والی ٹی ٹین لیگ میں اپنے کھلاڑیوں کی شرکت سے متعلق کوئی بھی فیصلہ کرنے کے لیے اسوقت تک تیار نہیں جب تک اسے اس لیگ کی شفافیت کے بارے میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کی جانب سے تحریری یقین دہانی نہ مل جائے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کو توقع ہے کہ آئی سی سی کی جانب سے اسے پیر یا منگل تک جواب مل جائے گا۔

غور طلب بات یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ٹی ٹین لیگ کے بارے میں آئی سی سی کے جواب کا منتظر ہے جبکہ دوسری جانب اس لیگ کے مالک شجیع الملک کا کہنا ہے کہ آئی سی سی لیگ کے انعقاد کی منظوری دے چکی ہے۔

یاد رہے کہ دوسری ٹی ٹین لیگ 23 نومبر سے 2 دسمبر تک شارجہ میں ہونے والی ہے جس میں پاکستان سمیت متعدد ممالک کے کرکٹرز حصہ لیں گے۔

پہلی ٹی ٹین لیگ شارجہ میں ہوئی تھی جو شائقین کی دلچسپی کے اعتبار سےکامیاب رہی تھی تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ واضح کرچکا ہے کہ وہ اسوقت تک اپنے کھلاڑیوں کو اس مرتبہ لیگ میں شرکت کی اجازت نہیں دے گا جب تک اس کی شفافیت کے بارے میں آئی سی سی اسے تحریری طور پر یقین دہانی نہ کرا دے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیِئرمین احسان مانی اس سلسلے میں انتہائی سخت موقف اختیار کیے ہوئے ہیں اور وہ یہ کہہ چکے ہیں کہ ٹی ٹین لیگ کے بارے میں کئی ایسی باتیں ہیں جن کے بارے میں وہ مکمل طور پر تسلی کرنا چاہتے ہیں اور وہ اپنے کرکٹرز کو کسی بھی خطرے میں ڈالنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع سے بی بی سی کو معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل اعظم بھی اس ضمن میں آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ سے رابطہ کرکے ٹی ٹین لیگ سے متعلق معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرچکے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹی ٹین لیگ کی شفافیت سے متعلق جو شکوک وشبہات ظاہر کیے ہیں ان میں کچھ باتیں اس کے لیے بہت زیادہ تشویش کا باعث بنی ہوئی ہیں جن کے بارے میں وہ مکمل تسلی کرنا چاہتا ہے ان میں قابل ذکراس لیگ کے مرکزی اسپانسر کے خلاف بھارت میں ہونے والی تحقیقات اوراس لیگ کے ایک فرنچائز پارٹنر کی لندن میں مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں حراست کی اطلاعات ہیں۔

ٹی ٹین لیگ کا ایک تنازعہ گزشتہ ماہ اسوقت سامنے آیا تھا جب اس لیگ کے سربراہ سلمان اقبال نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔

سلمان اقبال نے جو پاکستان کے نجی وی چینل اے آر وائی کے سربراہ بھی ہیں کہا تھا کہ وہ شفافیت اور پیشہ ورانہ انداز کے فقدان کی وجہ سے اس لیگ سے الگ ہورہے ہیں۔

ٹی ٹین لیگ کے سربراہ شجیع الملک اپنے ایونٹ پر کیے گئے اعتراضات کو مسترد کرتے ہیں۔

شجیع الملک کا بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا ہے کہ وہ آئی سی سی اور ایمریٹس کرکٹ بورڈ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور آئی سی سی ٹی ٹین لیگ کی منظوری دے چکی ہے۔

شجیع الملک کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹی ٹین لیگ کے بارے میں جو منفی باتیں پھیلائی جا رہی ہیں اس کا جواب ان کا لیگل ڈپارٹمنٹ دے گا۔

گزشتہ سال کے مرکزی اسپانسر کے خلاف بھارت میں ہونے والی تحقیقات کے بارے میں سوال پر شجیع الملک کا کہنا ہے کہ یہ اسپانسر گزشتہ سال ہمارے ساتھ تھا لیکن ان اطلاعات پر کہ اس اسپانسر کے خلاف بھارت میں تحقیقات ہورہی ہیں ہم نے آئی سی سی کی ہدایت پر اسے اس سال اپنے ایونٹ میں شامل نہیں کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp