پاکستان میں سٹاک ایکسچینج:’کیسنیو کی طرح چلائی جاتی ہے‘


پاکستان میں سٹاک ایکسچینج

پاکستان کے بارے میں کئی ایسی چیزیں ہیں جو کہ آپ کو حیران کر سکتی ہیں چاہے وہ کرکٹ ٹیم کی پرفارمنس ہو یا ملک کے بازارِ حصص میں شدید مندی سے زبردست تیزی کا رجحان ہو۔

دو دن پہلے تک پاکستان سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس مندی کا شکار تھا لیکن منگل کی رات کو سعودی عرب کی جانب سے امدادی پیکیج کے اعلان کے بعد دو دن سے مندی کی جگہ تیزی نے لے لی ہے اور جمعرات کو ایشیائی بازارِ حصص کو شدید مندی بھی پاکستانی بازارحصص کی تیزی کو نہیں روک سکی۔

پاکستان سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس میں تیزی کی وجوہات

پاکستان میں سٹاک ایکسچینج

پاکستان سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس تقریباً اس وقت سے دباؤ کا شکار تھا جب سے موجودہ حکومت آئی ہے جس میں ایک بڑی وجہ حکومت کے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے پاس جانے یا نہ جانے کے فیصلے پر پائی جانے والی کشمکش تھی۔

لیکن رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں وزیراعظم عمران خان نے بیرونی ادائیگیوں کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا عندیہ دیا تو اس سے اگلے ہی دن انڈیکس 1100 پوائنٹس تک گر گیا۔

منگل کی رات کو حکومت کی جانب سے سعودی عرب سے چھ ارب ڈالر کا امدادی پیکیج ملنے کے اعلان نے اگلے دن بدھ کو سٹاک ایکسچینج میں جان ڈال دی اور ایک دن میں انڈیکس تقریباً ساڑھے بارہ سو پوائنٹس بڑھا۔

اے کے ڈی گروپ کے چیئرمین عقیل کریم ڈھیڈی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بازارِ حصص میں تیزی حکومت کو سعودی عرب سے امداد ملنے کے بعد آئی ہے اور اس کے ساتھ سرمایہ کاروں کو یہ امید بھی کہ آنے والے دنوں میں وزیراعظم عمران خان کے چین کے دورے سے اچھے نتائج نکل سکتے ہیں

انھوں نے اس کے ساتھ کہا کہ ان توقعات کی وجہ سے ہو سکتا ہے کہ اس وقت غیر ملکی سرمایہ کار مارکیٹ سے سرمایہ نکال رہے ہیں وہ سلسلہ رک جائے۔

لیکن تیزی کا رجحان زیادہ عرصے تک قائم رہ سکے گا؟ اس پر سٹاک ایکسچینج کے امور کے ماہر مزمل اسلم کے مطابق اس وقت بھی مارکیٹ دباؤ میں ہے اور اگر آج جمعرات کے دن کی بات کی جائے تو مارکیٹ چھ سو سے سات سو پوائنٹس کے اضافے کے بعد تین سو پوائنٹس پلس تک رہ گئی تھی اور اس کی وجہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے اپنا سرمایہ نکالنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی معیشت کے بارے میں پائے جانے والے خدشات کی وجہ سے اگر رواں برس کی بات کی جائے تو 40 سے 50 کروڑ ڈالر کا غیر ملکی سرمایہ مارکیٹ سے نکالا جا چکا ہے۔

اس کے بارے میں مزید پڑھیے

سعودی عرب نے کب کب پاکستان کی مدد کی؟

سعودیہ پاکستان کو تین ارب ڈالر،تیل دینے پر رضامند

سٹاک ایکسچینج ایک دن میں گیارہ سو پوائنٹ کیوں گرا؟

پاکستان میں سٹاک ایکسچینج کا مزاج الگ کیوں؟

پاکستان میں سٹاک ایکسچینج

پاکستان کے بازارِ حصص کے بارے میں اکثر رپورٹ کیا جاتا ہے کہ باقی دنیا میں اگر مندا چل رہا ہے تو یہاں تیزی کا رجحان ہو گا اور باقی دنیا میں ہونے والے واقعات یا اہم اعلانات کا یہاں زیادہ اثر نہیں لیا جاتا۔

اس کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے معیشت پر ڈان اخبار کے لیے معیشت پر رپورٹنگ کرنے ناصر جمال نے کہا کہ پاکستان میں سٹاک ایکسچینج بروکرز کی مرضی کے مطابق چلتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت بازارِ حصص میں ایک اندازے کے مطابق دو لاکھ کے قریب سرمایہ کار ہیں جن میں سے 40 سے 50 فیصد ہی باقاعدہ سے معاملات کو دیکھتے ہیں۔

’بازارِ حصص کے بارے میں عام طور دیکھا جاتا ہے کہ یہ کسی اقتصادی شاروں پر نہیں چلتی بلکہ اس کو بڑے ادارے اور بروکرز کنٹرول کرتے ہیں بالکل کیسنیو کی طرح اس کو چلاتے ہیں لیکن اس کے ساتھ مقامی طور ہونے والی کسی پیش رفت ا اثر پڑتا ہے جیسا کہ سعودی عرب سے امدادی پیکیج ملنے کے بعد تیزی آئی ہے۔‘

ناصر جمال نے بتایا کہ ہماری سٹاک ایکسچینج چند لوگوں کے خیالات کے مطابق چلتی ہے کہ وہ معیشت کے بارے میں کیا سوچتے ہیں اور کیا رائے رکھتے ہیں اور اس بات پر نہیں چلتی کہ کاروباری ادارے، سٹاکس منافع کما رہے ہیں کہ نہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر آپ امریکہ یا ہمسایہ ملک انڈیا کی بات کریں تو ان کی سٹاک ایکسچینج میں متوسط طبقے کی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد ہوتی ہے اور سٹاک ایکسچینج کے معاملات میں بڑے ایکٹیو ہوتے ہیں لیکن ہمارے ہاں ایسا نہیں ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp