مجاہدینِ اسلام اور بے ہوش موٹر سائیکلیں


اسلامی جمہوریہ پاکستان ہمارا ملک اور اس کے ادارے ہمارے اپنے ہیں۔ مسئلہ نواز شریف اور جہانگیر ترین کی نا اہلی کا ہو یا آسیہ بی بی کی رہائی کا، جائز تنقید ہمارا جمہوری حق ہے۔ لیکن خواہ وہ سپریم کورٹ ہو یا پاک فوج، اداروں کی بے جا تذلیل کا حق توکسی کو نہیں دیا جا سکتا، جب آپ کی فوج بیک وقت کئی محاذوں پر نبرد آزما ہو تو ایسے موقع پر اس کا ساتھ نہ دینا دشمن کی حمایت کر نے کے مترادف ہے۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ کس قسم کے لوگ تھے جو دین اسلام اور ناموس رسالت کے نام پر اپنی ذاتی سیاست چمکانے میں مصروف عمل رہے اور سادہ لوح عوام ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر ان کی ولولہ انگیز تقریروں کے جھانسے میں آکر اپنے ہی ملک، اپنی ہی املاک اور اپنے ہی مسلمان بھائیوں کو نقصان پہنچا تے رہے۔

دل چاہ رہا ہے کہ کچھ خبروں کے حوالے سے بات کروں، ایک بڑے نیوز چینل پر ایک فوٹیج نظروں سے گزری جس میں ایک غریب محنت کش بچہ گدھا گاڑی پر کیلے فروخت کر رہا تھا اور ناموس ِرسالت کے محا فظ کھلے عام اس کے کیلے لوٹ کر لے جا رہے تھے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ جو لوگ خود چور، ڈاکو اور لٹیرے ہیں، وہ بھلا ناموس ِرسالت کی حفاظت کیا کریں گے؟ ایک اور فوٹیج میں دیکھا کہ جذبہ ایمانی سے سرشار مجاہدین ِاسلام دو راہ گیروں سے ان کی موٹر سائیکلیں چھین کر پہلے اندھا دھند ڈنڈے برسا کر موٹر سائیکلوں کو بے ہوش کرتے ہیں، بعد ازاں انہیں آگ لگا دی جاتی ہے۔

پھر ایک اور وڈیو نظر نواز ہوئی جس میں مجاہدین کا لشکر لبیک یا رسول اللہ کے نعرے لگا تے ہو ئے کراچی کی ایک مشہور مٹھائی کی دکان پر حملہ آور ہوتا ہے اور آن کی آن میں پو ری دکان تہس نہس کر کے رکھ دیتا ہے۔ صرف یہ ہی نہیں کچھ برادرانِ اسلام تو بڑی ہی جواں مردی کے ساتھ سڑکوں پر آتی جاتی اکا دکا کاروں پر ہلہ بولتے نظر آئے، کچھ چنگ چی رکشوں کو آگ لگانے، تو کچھ کھڑی ہو ئی بسوں، ٹرکوں اور رکشوں کو ڈنڈے مار کر ان کے شیشے توڑنے یاجلا کرخاک کرنے میں مصروفِ عمل دکھائی دیے۔

ایک اور خبر کے مطابق عاشقانِ رسول ﷺ نے راول پنڈی میں بے نظیر بھٹو اسپتال کے باہر فائرنگ کر کے ایک غریب ٹیکسی ڈرائیور کو ہلاک کر دیا ہے۔ ایک طرف یہ سب اندوہناک و شرم ناک واقعات تو دوسری جانب یہ انکشاف کہ موجودہ ملکی حساس صورتِ حال کا فائدہ اٹھانے کے لیے دشمن ملک کے خفیہ اداروں نے بھی کمر کس لی ہے۔

یہاں بے اختیارمجھے کسی کا ایک مشہور جملہ یاد آ رہا ہے کہ ”اگر جاہلوں پر حکمرانی چاہتے ہو تو مذہب کا لبادہ اوڑھ لو۔ “ میں یہ کہنے پرمجبور ہوں کہ جلاؤ گھیراؤ، املاک کو نقصان، دین کی خدمت نہیں بلکہ ملک دشمنی ہے۔ جو کچھ بھی ہوا، جو کچھ بھی نظر آیا اور پھر جس طرح سے یہ معاملہ اپنے اختتام کو پہنچایہ سب دیکھتے ہوئے کوئی بھی ذی ہوش شخص با آسانی اس نتیجے تک پہنچ سکتا ہے کہ اصل ایشو آسیہ بی بی کی سزا کا تھا ہی نہیں، آسیہ محض ایک علامت تھی اور ان لو گوں کا اصل ایجنڈا شایدکچھ اور ہی تھا۔

ذرا سوچیے کہ کون لوگ تھے یہ جو اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے جان و مال کو نقصان پہنچا تے رہے؟ ریاست کو یہ نہیں مانتے، سپریم کورٹ کو یہ نہیں مانتے، اعلیٰ عدلیہ کے سربراہ اور اپنی ہی فوج کے سپہ سالار کو قتل کرنے کی تر غیب دیتے رہے، آپ کو کیا لگتا ہے؟ کیا یہ فیصلہ فوج نے کر وا یا ہے؟ کیا یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی فوج نہیں ہے؟ کیا یہ بھارت کی فوج ہے؟ آسیہ بی بی کی رہائی سے بھلا فوج کو کیا فائدہ ملنا تھا؟

سپریم کورٹ آسیہ کو رہا کرے تو فوج مجرم، دس سال پہلے آسیہ کو پکڑا جائے تو فوج مجرم، نوازشریف نا اہل تو فوج مجرم، عمران خان الیکشن جیتے تو فوج مجرم، ممتاز قادری پھانسی چڑھے تو فوج مجرم، سلمان تاثیر قتل ہو تو فوج مجرم، شہباز شریف پکڑا جائے تو فوج مجرم، امن نہ ہو تو فوج مجرم، امن بحال ہو تو بھی فوج مجرم، بلوچستان میں فوج مجرم، سندھ میں فوج مجرم، کے پی کے میں فوج مجرم، پنجاب میں فوج مجرم، کارگل میں فوج مجرم، کشمیر میں فوج مجرم، کنٹرول لائن پر فوج مجرم، کلبھوشن پکڑا جائے تو فوج مجرم، لندن میں ایک فوٹو کھنچوا لیا جائے تو فوج مجرم، فاٹا اور سوات میں امن بحال کروائے تو بھی فوج مجرم، ملا فضل اللہ مارا جائے تو فوج مجرم، احسان اللہ احسان پکڑا جائے تو فوج مجرم، 5000 فوجیوں کی شہادت پر بھی فوج مجرم، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشتگردوں کو مارنے پر بھی فوج مجرم، جمہوریت کا ساتھ دینے پر بھی فوج مجرم، جمہوریت کے خلاف جائے تب بھی فوج مجرم، روسی سفیر کو ایکسیڈنٹ کرنے کے بعد چھوڑا جائے تو بھی فوج مجرم۔

ختم نبوت پر فوج مجرم، اسلام آباد کا دھرنا کروانے پر فوج مجرم، دھرنا ختم کروانے پربھی فوج مجرم، لبرلز کی بھی فوج مجرم، ن لیگ کی بھی فوج مجرم، پی پی پی کی بھی فوج مجرم، پی ٹی ایم کی بھی فوج مجرم، پی ٹی ائی کی بھی فوج مجرم، تحریک لبیک کی بھی فوج مجرم، ٹی ٹی پی کی بھی فوج مجرم، داعش کی بھی فوج مجرم، بی ایل اے کی بھی فوج مجرم، سی آئی اے کی بھی فوج مجرم، را کی بھی فوج مجرم، موساد کی بھی فوج مجرم، این ڈی ایس کی بھی فوج مجرم، روس کو توڑنے پر بھی فوج مجرم، اور کوئی الزامات رہ گئے ہیں تو بتائیے کیا وہ بھی فوج پر لگا دیے جائیں؟ فوج پر الزام تراشی کرنے والو کبھی ثبوت بھی دے دیا کرو، یاد رکھیے کہ خون کے آخری قطرے تک وطن عزیز کی حفاظت کی ذمہ داری پاک فوج کے ہی کاندھوں پر ہے۔

میں اور آپ جو آج اپنے گھروں میں چین کی نیند سوتے ہیں تو یہ پاک فوج کے ان ہی جوانوں کی بدولت ہے جو راتوں کو جاگ کر ملک کی سرحدوں کی حفاظت کر تے ہیں۔ یہ لوگ جو اپنے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر پورے ملک کو آگ اور خون میں لپیٹنے کی تیاری کیے بیٹھے تھے، مذہب کے ان جھوٹے ٹھیکے داروں نے صرف ملکی اداروں پر ہی بہتان تراشی نہیں کی بلکہ انٹر نیشنل میڈیا پر اپنی ان ہی حرکتوں کی بدولت اسلام کی شہرت کوبھی داغدار کیا ہے۔ آخرکب تک ہم دنیا کے سامنے اسلام کی ایک مسخ شدہ تصویر پیش کر کے شرمندہ ہوتے رہیں گے؟ سوال یہ بھی ہے کہ کیا ہم بہ حیثیتِ قوم ہمیشہ یہ ہی سب کچھ بھگتیں گے یا اس طرح کے منفی اور غیر شعوری اقدامات کا راستہ روکنے کے لیے کبھی کوئی عملی اقدامات بھی کرپائیں گے؟
صلائے عام ہے یارانِ نکتہ داں کے لیے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).