سعودی عرب نے پہلا ایٹمی تحقیقی ری ایکٹر بنانے کا اعلان کر دیا


سلمان

شہزادہ محمد بن سلمان نے مارچ میں کہا تھا کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار بنائے تو سعودی عرب بھی بنائے گا

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ملک کے پہلے ایٹمی تحقیقی ری ایکٹر بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، ولی عہد محمد بن سلمان نے پیر کو اس سکیم کی بنیاد رکھی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی نے اس بارے میں کوئی معلومات نہیں دیں کہ یہ کس طرح کا ری ایکٹر ہے۔

یہ بھی پڑھیئے

’سعودی شہزادے صرف جھوٹی اور کڑوی باتیں کرتے ہیں‘

سعودی عرب نہر کھود کر قطر کو جزیرہ بنا دے گا

ایٹمی حملے کا حکم کون دے سکتا ہے؟

اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے کہ آیا یہ تحقیق، ترقی اور تعلیمی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

سعودی عرب، خام تیل کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے، اور وہ اپنے تیل اور قدرتی گیس کے ساتھ اپنی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کر رہا ہے۔

سعودی عرب اگلی دو دہائیوں میں 16 ایٹمی ری ایکٹر تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس کا تخمینہ تقریبا 80 بلین ڈالر کا ہے۔

سعودی عرب کا یہ فیصلہ ایسے وقت کیا گیا ہے جب پہلے ہی مشرق وسطی میں جوہری افزودگی کے حوالے سے خدشات پائے جاتے ہیں۔

یاد رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے مارچ میں کہا تھا کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار بنائے تو سعودی عرب بھی بنائے گا۔

سی بی ایس کو دیے گئے انٹرویو میں انھوں نے ایران کے رہبرِ اعلی کو ہٹلر سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ’مشرق وسطی میں اپنا منصوبہ بنانا چاہتے ہیں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp