فسادیوں کو رہا کرنے کا حکم، ریاست لہولہان، پولیس دل چھوڑ بیٹھی


شیخوپورہ سے ایس  ایچ او خرم ذاکر ڈوگر نے کل 6 نومبر کی کچھ ٹویٹس میں بتایا ہے کہ آج اعلی حکام سے احکامات وصول ہوئے ہیں کہ تحریک لبیک کے تمام کارکنان کو فوراً رہا کر دیا گیا جائے، بشمول ان کے جو فسادات میں ملوث تھے۔ اس لیے ان کو رہا کر دیا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ سڑکیں بلاک کرنے یا ملک میں فساد مچانے سے احتراز کریں۔ امید ہے کہ وہ ملکی قانون کی پابندی کریں گے۔

https://twitter.com/khurram_dogar/status/1059884407308369921

وہ مزید لکھتے ہیں
میں یہ سوچ رہا تھا کہ گزشتہ دو دن میں تحریک لبیک کے کارکنان کو پکڑنے کی اتنی بڑی نقل و حرکت کا کیا مقصد تھا اگر اس کا انجام اتنا  قابل رحم ہونا تھا۔ مزید یہ کہ اگر یہ کارکنان اتنے ہی مہذبہ ہیں تو میڈیا پر میسیج ٹیلی کاسٹ کر دیں۔

یہ جاہل مقلدین کا ایک گروہ ہے۔ ریاست انہیں دوبارہ لوگوں کے ساتھ ایسی تباہی پھیلانے سے کیسے روک پائے گی اگر انہیں ان کے کرتوتوں کی اب سزا نہیں دی جاتی۔ میری ذاتی سوچ ہے کہ یہ ان کی اپنے موجودہ خیالات اور اعمال رکھنے  کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

لیکن سب سے اچھی چیز یہ ہے کہ حمزہ، جس نے موٹروے پر تباہی پھیلائی تھی، ابھی بھی پولیس کی حراست میں ہے۔

ہاں میں اپنے آبائی شہر قصور میں چھانگا مانگا جنگل کے ایک خاموش گوشے میں بیٹھا بچپن کی یادیں کشید کر رہا ہوں۔ یہ ہر درد کی دوا ہیں۔

ککھ نئیں ہونا ایتھے جنی مرضی تبدیلی سرکار آ جاوے (یہاں کچھ نہیں ہونا جتنی مرضی تبدیلی سرکار آ جائے)۔

ذرا اندازہ لگائیں کہ کون جشن منا رہا ہے اور نعرے بلند کر رہا ہے۔ دیکھیں تو آپ لوگ کتنے ذہین ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).