فسادیوں کو رہا کرنے کا حکم، ریاست لہولہان، پولیس دل چھوڑ بیٹھی
شیخوپورہ سے ایس ایچ او خرم ذاکر ڈوگر نے کل 6 نومبر کی کچھ ٹویٹس میں بتایا ہے کہ آج اعلی حکام سے احکامات وصول ہوئے ہیں کہ تحریک لبیک کے تمام کارکنان کو فوراً رہا کر دیا گیا جائے، بشمول ان کے جو فسادات میں ملوث تھے۔ اس لیے ان کو رہا کر دیا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ سڑکیں بلاک کرنے یا ملک میں فساد مچانے سے احتراز کریں۔ امید ہے کہ وہ ملکی قانون کی پابندی کریں گے۔
https://twitter.com/khurram_dogar/status/1059884407308369921
وہ مزید لکھتے ہیں
میں یہ سوچ رہا تھا کہ گزشتہ دو دن میں تحریک لبیک کے کارکنان کو پکڑنے کی اتنی بڑی نقل و حرکت کا کیا مقصد تھا اگر اس کا انجام اتنا قابل رحم ہونا تھا۔ مزید یہ کہ اگر یہ کارکنان اتنے ہی مہذبہ ہیں تو میڈیا پر میسیج ٹیلی کاسٹ کر دیں۔
I was just thinking what was the objectives to do such intensive exercise to arrest TLP activists for last couple of days. Is it not a waste of Govt resources if it going to be end in such pathetic way. Moreover if theses activists are such civilised just telecast message on medi
— Khurram (@Khurram_zakir) November 6, 2018
یہ جاہل مقلدین کا ایک گروہ ہے۔ ریاست انہیں دوبارہ لوگوں کے ساتھ ایسی تباہی پھیلانے سے کیسے روک پائے گی اگر انہیں ان کے کرتوتوں کی اب سزا نہیں دی جاتی۔ میری ذاتی سوچ ہے کہ یہ ان کی اپنے موجودہ خیالات اور اعمال رکھنے کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
Media . They are bunch of uneducated blind followers how state can keep them away from playing such havoc with public next time if they are not getting punishment for their deeds now. I personally think it would encourage them to keep their current views and ways intact
— Khurram (@Khurram_zakir) November 6, 2018
لیکن سب سے اچھی چیز یہ ہے کہ حمزہ، جس نے موٹروے پر تباہی پھیلائی تھی، ابھی بھی پولیس کی حراست میں ہے۔
But best thing is Hamza who played havoc on M2 still in police custody… pic.twitter.com/T9SW0MArIc
— Khurram (@Khurram_zakir) November 6, 2018
ہاں میں اپنے آبائی شہر قصور میں چھانگا مانگا جنگل کے ایک خاموش گوشے میں بیٹھا بچپن کی یادیں کشید کر رہا ہوں۔ یہ ہر درد کی دوا ہیں۔
ککھ نئیں ہونا ایتھے جنی مرضی تبدیلی سرکار آ جاوے (یہاں کچھ نہیں ہونا جتنی مرضی تبدیلی سرکار آ جائے)۔
Yes back to my native town Kasur to sit in quite corner of changa manga forest cherishing childhood memories. That's the panacea for all pangs ..
Kakh nai Hona ethay jinni marzi Tabdeeli sarkar aa jaway— Khurram (@Khurram_zakir) November 7, 2018
ذرا اندازہ لگائیں کہ کون جشن منا رہا ہے اور نعرے بلند کر رہا ہے۔ دیکھیں تو آپ لوگ کتنے ذہین ہیں۔
Guess who are celebrating and chanting slogans …
Let's see how intelligent you people are… pic.twitter.com/PdsUEc3nCg
— Khurram (@Khurram_zakir) November 7, 2018
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).