’سٹرابیریز میں سوئیاں بدلہ لینے کے لیے ڈالی گئیں‘


My Ut Trinh after being arrested by police

مے اٹ مرن کو اتوار کو حراست میں لیا گیا

آسٹریلیا میں عدالت کو بتایا گیا کے سٹرابیریز میں سوئیاں نکلنے کی ذمہ دار خاتون نے یہ کام جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کی نیت سے کیا۔

50 سالہ مے اٹ ٹرن کو ستمبر میں شروع ہونے والی تفتیش کے بعد اتوار کو حراست میں لیا گیا۔

اسی بارے میں

سٹرابری سے سوئیاں نکلنے پر شہریوں کو تنبیہ

کوئنز لینڈ پولیس کے مطابق ٹرن برزبرن میں موجود ایک سٹرابیری فارم میں سپروائزر کے طور پر کام کرتی تھیں۔

آسٹریلیا میں اشیائے خورد و نوش کو زہریلا کرنے کی سزا حال ہی میں بڑھا کر 15 سال کی گئی ہے۔

ٹرن کو ایسے سات الزامات کا سامنا ہے اور انھوں نے ان الزامات کا دفاع کرنے کی بھی خواہش ظاہر نہیں کی۔

سٹرابیریز میں سوئیاں نکلنے کے بعد آسٹریلیا بھر میں اور پھر نیوزی لینڈ میں بھی خوف کی فضا پھیل گئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں ستمبر کے بعد سے اب تک سٹرابیریز میں سوئیاں برآمد ہونے کے 186 شکایات ملی ہیں۔ تاہم 15 شکایات صرف افواہیں تھیں۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان میں کتنے واقعات کی ذمہ دار ٹرن ہیں۔ پی کو پولیس کا کہنا تھا کہ ان کی تحقیقات فی حال مکمل ہو گئی ہیں۔

پیر کو عدالت کو بتایا گیا کہ ریاست وکٹوریہ میں ملنے والی سٹرابیریز میں مس ٹرن کے ڈی این اے ملے ہیں۔

A needle through the centre of an affected strawberry

JOSHUA GANE
متعدد لوگوں کو سٹرابیریز میں سوئیاں ملیں

مجسٹریٹ کرسٹین رونے کا کہنا تھا کہ ’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ معاملہ بدنیتی یا بدلے کا ہے۔‘

’’اس خاتون نے یہ کام کئی ماہ پہلے شروع کیا۔‘ مس ٹرن نے یہ کام فارم کو مالی نقصان پہنچانے کے لیے کیا۔

ان واقعات کا علم اس وقت ہوا جب کوئنز لینڈ میں ایک شخص کو سٹرابیریز کھانے کے بعد پیٹ درد کی شکایت پر ہسپتال لے جایا گیا۔

کسانوں کو منوں کے حساب سے پھل تلف کرنے کو کہا گیا جبکہ سپر مارکیٹوں میں ان کی فروخت بند کر دی گئی۔

اس کے بعد حکومت نے پھلوں کو نقصان پہنچانے کی سزا 10 سال سے بڑھا کر 15 سال کر دی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp