اورکزئی: شیعہ اکثریتی علاقے میں میلے میں دھماکہ، ’دس ہلاک‘


اورکزئی

جس علاقے میں دھماکہ ہوا ہے وہاں شیعہ آبادی کی اکثریت رہتی ہے (فائل فوٹو)

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی علاقے ضلع اورکزئی میں ایک بازار میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم دس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

بی بی سی کے نامہ نگار عزیز اللہ خان کے مطابق یہ دھماکہ تحصیل کلایہ میں لگنے والے ہفتہ وار میلے میں ہوا ہے جس میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔

مزید پڑھیے

ڈیرہ اسماعیل خان: پی ٹی آئی کے امیدوار اکرام اللہ گنڈاپور ہلاک

قبائلی علاقے میں کارروائی، پولیس اور خاصہ داروں میں جھڑپ

مقامی لوگوں کے مطابق جمعے کی صبح جب بازار میں میلہ لگا ہوا تھا کہ اس دوران دھماکہ ہوا۔

جس علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ اہل تشیع کا بتایا جاتا ہے۔

اس حملے میں ہلاکتوں کے بارے میں متضاد اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد بیس سے تجاوز کر گئی ہے لیکن سرکاری سطح پر اب تک اس کی تصدیق نہیں کی جا رہی۔

کلایہ کے قریب ہنگو سے مقامی صحافی صالح دین نے بتایا ہے کہ علاقے کو سکیورٹی اہلکاروں نے گھیرے میں لے لیا ہے اور اس علاقے میں ٹیلیفون کام نہیں کر رہے جس وجہ سے رابطہ مشکل سے ہو پا رہا ہے۔

مقامی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہاں بارودی مواد نصب کیا گیا تھا تاہم اس بارے میں مزید تحقیقتات کی جا رہی ہیں۔

اہلکاروں کے مطابق زخمیوں کو مقامی ہسپتال لے جایا گیا ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ماضی میں اورکزئی کے علاقے میں شدید فرقہ وارانہ کشیدگی پائی جاتی رہی ہے اور یہاں پر فرقہ وارانہ بنیادوں پر ہلاکتوں کے واقعات بھی پیش آتے رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp