تحریک لبیک کے سربراہ خادم رضوی کو ’حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا‘


خادم حسین

‎پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ مذہبی تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم‎ حسین رضوی کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جمعے کی شب ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں خام حسین رضوی کو تحویل میں لیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’اس کاروائی کی ضرورت تحریک لبیک کے 25 نومبر کی احتجاجی کال واپس نہ لینے کی وجہ سے درپیش آئی۔‘

وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ ’عوام کی جان و مال اور املاک کی حفاظت حکومت کا اولین فرض ہے۔‘

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ’تحریک لبیک مسلسل عوام کی جان و مال کے لیے خطرہ بن گئی ہےاور مذہب کی آڑ لے کر سیاست کر رہی ہے۔ موجودہ کاروائی کا آسیہ بی بی کے مقدمے سے کوئی تعلق نہیں، صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے عوام پر امن رہیں اور حکام سے مکمل تعاون کریں۔‘

اس سے قبل پاکستان کے مقامی ذرائع ابلاغ میں خادم رضوی کو پنجاب کے دارالحکومت میں واقع جماعت کے مرکز سے جمعے کی شب حراست میں لیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

تاہم خادم حسین رضوی کے صاحبزادے حافظ سعد نے نجی ٹی وی سیون نیوز سے بات کرتے ہوئے گرفتاری کی تصدیق کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد نے خود گرفتاری پیش کی ہے۔

سوشل میڈیا پر کئی غیر مصدقہ ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں۔ ان میں ایک ویڈیو علامہ خادم رضوی کی ہے جس میں وہ ’لوگوں پر سڑکوں پر نکلنے کا پیغام دے رہے ہیں۔‘

ایسی ہی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سکیورٹی اہلکار ویل چیئر پر ایک شخص کو ایک گھر کے دروازے سے باہر لے کر جا رہے ہیں۔

خادم رضوی کو حفاظتی تحویل میں ایک ایسے وقت لیا گیا ہے جب انھوں نے اتوار کو راولپنڈی میں ایک احتجاجی جلسہ منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا ہوا ہے۔

اس جلسے کا تعلق توہین رسالت کے مقدمے میں مسیحی خاتون آسیہ بی بی کی بریت سے ہے جس کی تحریک لبیک مخالفت کرتی آئی ہے۔

خادم رضوی کے بیٹے حافظ سعد نے اس سلسلے میں پاکستانی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ان کی جماعت کی جانب طے کردہ پروگرام ضرور ہوگا۔

انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ملک بھر سے تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔

کراچی

کراچی میں نمائش چورنگی پر تحریک لبیک کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے

دوسری جانب خادم حسین رضوی کی گرفتار کی اطلاعات کے بعد لاہور اور کراچی سمیت ملک بھر کے مختلف شہروں کی احتجاج کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں۔ ‎نامہ نگار ریاض سہیل کے مطابق کراچی میں نمائش چورنگی پر تحریک لبیک کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں جبکہ پولیس نے شیلنگ بھی کی۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کے مطابق علامہ خادم حسین رضوی اور مبینہ طور پر تحریکِ لبیک کے دوسرے دھڑے کے سربراہ مولانا آصف جلالی کے گرفتاری کے خلاف لاہور میں بھی یتیم خانہ چوک کے مقام پر مذہبی جماعت کے کارکنان کی جانب سے احتجاج شروع کر دیا گیا ہے کیا گیا جو آخری خبریں آنے تک جاری تھا۔

سوشل میڈیا ہی پر تحریکِ لبیک پاکستان کے رہنما پیر افضل قادری کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے ’کارکنوں کو ملک بھر میں فوراً باہر نکلنے اور احتجاج کرنے‘ کہا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp