عمران خان: ’روپے کی قدر کے فیصلے کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا‘


پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چند روز قبل ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں آٹھ روپے کی کمی کے فیصلے کے بارے میں انھیں کوئی علم نہیں تھا اور انھیں بھی خبروں کے ذریعے ہی اس کمی کی اطلاع ملی۔

یہ بات انھوں نے وزیر اعظم ہاؤس میں چند صحافیوں کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہی اور یہ انٹرویو بعد میں ٹی وی پر نشر ہوا۔ اس گفتگو میں انھوں نے مختلف موضوعات جیسے ملکی معیشت، فوج سے تعلقات، امریکہ سے تعلقات اور دیگر حکومتی امور کے بارے میں سوالات کا جواب دیا۔

یہ بھی پڑھیئے

کرتار پور راہداری، کٹا، دیسی مرغی اور خارجہ پالیسی!

’عمران خان پاکستان کے ٹرمپ‘، امریکی شو پر تنازع

عمران خان کا سفر

عمران خان کی زندگی کے سنگِ میل

روپے کی قدر کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سٹیٹ بینک ایک خود مختار ادارہ ہے اور یہ فیصلہ انھوں نے خود لیا تھا۔ ‘میں نے انھیں پیغام پہنچا دیا ہے کہ اب وہ اس نوعیت کا فیصلہ لینے سے قبل ہم سے مشاورت کر لیا کریں۔’

انھوں نے کہا کہ اس طرح قدر میں کمی سے معاشی حالات میں غیر یقینی کی فضا قائم ہوتی ہے لیکن ساتھ میں مزید بتایا کہ ‘اب حالات میں بہتری آ رہی ہے اور ہم درست سمت میں جا رہے ہیں۔’

https://twitter.com/InsafPK/status/1069570300034117634

‘چیف جسٹس سے شکایت ہے’

بیرون ملک پاکستانیوں کے امور کے لیے متعین کیے گئے مشیر زلفی بخاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ’مجھے چیف جسٹس ثاقب نثار کے کاموں سے اتفاق ہے لیکن ایک شکایت بھی ہے کہ انہوں نے کہا کہ یہ اقربا پروری ہورہی ہے حالانکہ میں نے اپنے کسی رشتے دار کو نہیں لگایا اور کوئی مداخلت نہیں کی۔’

اعظم سواتی کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ اس پر ہمارا کوئی عمل دخل نہیں ہے اور وہ کسی کو بچانے کے لیے اداروں کے کام میں دخل اندازی نہیں کریں گے۔ ‘ جو بھی سپریم کورٹ کہے گا اس پر عمل ہوگا اور اگر اعظم سواتی پر جرم ثابت ہوتا ہے تو ان کو استعفیٰ دینا ہوگا۔’

‘فوج پی ٹی آئی کے منشور کے ساتھ کھڑی ہے’

فوج اور حکومت کے تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت کے پاس بہت سے اختیارات ہیں اور بہت کچھ کر سکتی ہے اور فوج پوری طرح پی ٹی آئی کے منشور کے ساتھ کھڑی ہے اور وہ کرتار پور پر بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

ایک سوال کہ کرتار پور کھولنے کے لیے ماضی کی حکومتیں ناکام رہیں لیکن آپ نے ایسا کیسے کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم اور ہندوستان دو الگ قومیں ہیں لیکن کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم کاروبار نہ کریں۔

‘اب تک لیے جانے والے تمام فیصلے میں نے خود لیے ہیں اور اب تک کوئی بھی ایک ایسا فیصلہ نہیں ہے جس پر ہمیں فوج کی حمایت نہ ہو۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp