وزیر خزانہ اسد عمر کے رخصت ہونے کی افواہیں زور پکڑ گئیں


باخبر ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی وزارت میں تبدیلی کا امکان بڑھ گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے روپے کی قیمت میں اچانک ریکارڈ کمی اور سٹاک ایکسچینج میں مندی کے رجحان سے سے بھی زیادہ نقصان وزیر اعظم عمران خان کے اس اعتراف سے ہوا ہے کہ انہیں روپے کی قیمت میں کمی کی اطلاعات ٹی وی سے معلوم ہوئیں۔ اس کے جواب میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پہلی مرتبہ روپے کی قیمت میں کمی سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا تھا تاہم دوسری مرتبہ تو خود انہیں بھی اس کا علم نہیں تھا۔

قبل ازیں حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین اور اسد عمر میں تلخ کلامی کی اطلاعات بھی موصول ہوئی تھیں تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں میں تلخ کلامی نہیں ہوئی البتہ بحث ضرور ہوئی تھی۔

ممتاز صحافی عارف نظامی کے مطابق وزارت خزانہ سے اسد عمر کا رخصت ہونا قریب قریب حتمی ہو چکا ہے۔ متبادل امید واروں نے اپنی لابنگ شروع کر دی ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک اور سابق نگران وزیر خزانی شمشاد بیگم اس عہدے کے لئے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئی ہیں تاہم فیلڈ مارشل ایوب خان کے پوتے عمر ایوب کے وزیر خزانہ بننے کے امکانات زیادہ روشن ہیں۔ عمر ایوب مشرف دور میں وزیر مملکت برائے خزانہ رہ چکے ہیں اور اس وقت توانائی کا قلمدان سنبھالے ہوئے ہیں۔ عمر ایوب کے والد گوہر ایوب ماضی میں قومی اسمبلی کے اسپیکر اور وزیر خارجہ بھی رہ چکے ہیں۔

واضح رہے کہ عمر ایوب ماضی میں مسلم لیگ نواز اور مسلم قاف کا حصہ بھی رہے ہیں تاہم انہوں نے فروری 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).