ساہیوال، علمی ادبی و ثقافتی کانفرنس اور نوجوان محققین کی حوصلہ افزائی


تاریخی شہر ساہیوال میں منعقد ہونے والی دو روزہ کانفرنس نے دُنیائے ادب کے ستاروں کو جُھرمٹ کی شکل میں اس سرزمین پر اکٹھا کر دیا۔ مُلک بھر سے آنے والے دانشوروں کے مقالات نے عالمگیر یت کے اثرات کی ناصر ف نشاندہی کی بلکہ شعرو ادب کے ثقافتی ورثے کے اُن مختلف پہلووؤں کو بھی سامنے لایا گیا جہاں گلوبلائزیشن نے بھرپور اثرات چھوڑے تھے۔ ناصرف یہ کہ ساہیوال سے بلکہ اردگرد کے شہروں سے بھی لوگوں نے کانفرنس میں بھرپور شرکت کی۔ دو دن آرٹس کونسل کا بڑا ہال شرکاء سے بھرا رہا۔

اس کانفرنس کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ سنیئر محققین کے ساتھ ساتھ نوجوان مخققین کو بھی بھر پور موقع فراہم کیا گیا جنہوں نے اپنے مقالات بہت عرق ریزی اور جانفشانی سے لکھے تھے جب میں اُن کے خیالات سُن رہی تھی تو گویا خود کو ہواؤں میں اڑتا محسوس کر رہی تھی، طماینت کا یہ احساس روح کو سرشار کر گیا کہ اُردو کو فروغ دینے والے، اس سے پیار کرنے والے پہلے سے بھی زیادہ تعداد میں موجود ہیں، ادب کے نام پر محبتوں کو فروغ دینے والے ان سفیروں کو محبت بھرا سلام۔

معاشرے کے بیچ بڑھتی ہوئی ادبی مغائرت کاشائبہ تک نہ رہا جب مُلک کے ہر کونے سے اہل دانش و علم و اد ب کو سینکڑوں میل کا سفر طے کرنے کے بعد چہروں پر تابانیاں لیے اپنی ثقافت اپنے خطے اور اپنی روایات کے حوالوں کے ساتھ ہر سیشن میں دلچسپی کے ساتھ شرکت کرتے پایا گیا۔ اپنے پُر مغزمقالات میں انہوں نے عالمگیر یت سے متعلق بنیادی سوالات کو جنم دیتے ہوئے گلوبلائزیشن کے اس دور میں ادب اور ادیب کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔

اس عالمی کانفرنس کا انتظام و انصرام ڈاکٹرریاض ہمدانی کی قائدانہ صلاحیتوں کے سبب بخیرو خوبی طے پایا، قیام و طعام سے لے کر ہڑپہ شہر کی تہذیبی روایات کو دکھانے تک کے تمام مراحل میں اُن کی ٹیم نے اس قدر اُن تھک محنت سے سارا کام کیا کہ کہیں بھی کوئی بد انتظامی دیکھنے کو نہ ملی۔ شام کی خنک ہوا میں جلتے الاؤ کے گرد لوک رقص کی تقریب کے بعد کُھلی فضا میں شام مشاعرہ نے ایک سماں باندھ دیا بعد از طعام مہمانوں کو رخصت کیا گیا جو بظاہر تو رُخصت ہوئے مگر خوبصورت الفاظ اور محبت کے پیغام کے ساتھ اس سر زمین کو یاد گار بناگئے۔ اک عرصہ اس شاندار عالمی، ادبی و ثقافتی کانفرنس کی باز گشت سنائی دیتی رہے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).