نئے پاکستان کا مثبت خبرنامہ


آج کی پہلی خبر ڈالر کے حوالے سے ہے۔ ڈالر کی قیمت میں دو روپے کی کمی کی گئی ہے اب ڈالر دس روپے بیس پیسے تک آ گیا ہے۔ روپے کی قیمت مزید مستحکم ہوگئی ہے۔ دنیا بھر کے سرمایہ دار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے مرے جا رہے ہیں لیکن وزیراعظم نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ فی الحال وہ مری جا کر برفباری دیکھیں کیوں کہ سرمایہ داروں کی فہرست مرتب کی جا رہی ہے دیکھیں کس کا نمبر پہلے آتا ہے۔

اسی حوالے سے دوسری خبر یہ ہے کہ نئے پاکستان کے وزیر خزانہ کو تمام ترقی یافتہ ممالک نے ان کی بے مثال کارکردگی کی بنا پر اپنے اپنے ملک کی سٹیزن شپ آفر کر دی ہے۔ یہ تمام ممالک بطور وزیرِ خزانہ ان کی خدمات لینا چاہتے ہیں لیکن اسد عمر نے یہ کہتے ہوئے صاف انکار کر دیا کہ ”سب سے پہلے پاکستان۔ “

وزیرِ اعظم نے بھاشا ڈیم کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بالائے زمیں، زیرِ زمین اور سمندر پار پاکستانیوں کے تعاون سے نہ صرف قرض سے جان چھوٹ گئی بلکہ ڈیم کی رقم بھی حاصل ہوگئی ہے۔ یہ نئے پاکستان کے پہلے ڈیم کی تعمیر کا آغاز ہے جلد ہی ہم دو تین سو ڈیم اور بنائیں گے۔

انہوں نے بھی بتایا کی پچاس لاکھ گھروں کے منصوبے میں توسیع کر دی گئی ہے اب بائیس کروڑ گھر بنائے جائیں گے تاکہ ہر پاکستانی اپنے انفرادی گھر کا مالک بن سکے۔ تاہم دو کروڑ نوکریاں کم کر کے بیس ہزار کر دی گئی ہیں کیوں کہ کوئی شخص نوکری کرنے پر آمادہ نہیں ہے۔ ہر شخص کاروبار میں دلچسپی رکھتا ہے۔ وزیر اعظم کے مرغی، انڈے اور کٹے پروگرام کے تحت لاکھوں نوجوان کروڑ پتی اور ارب پتی بن رہے ہیں۔

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں دس روپے کی مزید کمی کر دی ہے اب پیٹرول کی نئی قیمت اٹھارہ روپے فی لیٹر ہے۔ قیمت کم ہونے کے بعد پیٹرول پمپس پر رش رہا۔ لوگ اپنی گاڑیوں میں پیٹرول ڈال کر پیسے رقم والے ڈبے میں ڈال کر جاتے رہے۔ کیوں کہ اب دکانوں سمیت کسی جگہ سیلزمین وغیرہ نہیں ہوتے لوگ خریداری کے بعد کاؤنٹر پر پیسے رکھ کر چلے جاتے ہیں۔

پاکستان کے خالص دودھ کی شہرت بیرونِ ملک بھی پہنچنے لگی ہے۔ پڑوسی ملک بھی پاکستانی خالص دودھ کی سب سے بڑی مارکیٹ بنتا جا رہا ہے۔ اب یورپی ممالک سے بھی ڈیمانڈ آنے لگی ہے۔

ملک بھر کے سینیٹری ورکرز نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں بھی کام کرنے کا موقع دیا جائے۔ تمام شہری صفائی کا اس قدر خیال رکھتے ہیں کہ پورے ملک میں کہیں ایک تنکا تک نظر نہیں آتا۔ اگر کہیں کوئی چیز گر بھی جائے تو لوگ فوراً خود ہی صاف کر دیتے ہیں۔ ایسے میں ہم بے چارے ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے رہتے ہیں۔ لیکن یہ ہمیں گوارا نہیں۔ ہم کام کرنا چاہتے ہیں۔ کبھی کبھی ٹافی کا کوئی ریپر ہی سڑک پر پھینک دیا کریں تو نوزش ہوگی۔

گناہ ٹیکس لگنے کے بعد ملک کے تمام سگریٹ نوشی کے عادی افراد نے سگریٹ سے توبہ کر لی ہے۔ تاہم نوشی کے حوالے سے بھی مثبت خبریں ہیں، جلد ہی نوشی چھوڑنے کا اعلان بھی متوقع ہے۔

ملک بھر کے پولیس اسٹیشنز میں پچاس انچ والے ایل ای ڈی ٹی وی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ ملک میں جرائم کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے ایسے میں پولیس والے رات دن لڈو کھیل کھیل کر اکتا چکے ہیں۔

کل ایک نوجوان بارش کے باعث سڑک پرموٹر سائیکل سلپ ہونے کے باعث گر گیا لیکن ہیلمٹ پہنے ہوئے تھا اسے معمولی خراشیں آئیں وہ گھر جانا چاہتا تھا لیکن سڑک پر موجود کار سوار اور موٹر سائیکل سوار رک کر اسے ہسپتال لے جانے کے لئے ایک دوسرے پر سبقت لے جانا چاہتے تھے۔ بڑی مشکل سے اس نے انہیں آمادہ کیا کہ اسے گھر جانے دیں اسے کچھ نہیں ہوا اور وہ بالکل ٹھیک ہے۔

اگرچہ وطنِ عزیز کے تمام شہری نیک اور پرہیز گار ہیں لیکن ایک خاندان کے بزرگوں نے اپنی شادی شدہ بیٹی کی وفات کے بعد اپنے پچاس سالہ داماد کی شادی اپنی اکیس سالہ چھوٹی بیٹی سے طے کی تو اس باغی لڑکی نے شادی سے انکار کر دیا اور بتایا کہ وہ بچپن سے اپنے ایک کزن سے محبت کرتی ہے بزرگ بہت شرمندہ ہوئے اور اپنا فیصلہ منسوخ کر کے اپنی بیٹی سے کہا کہ وہ اس کزن کے ساتھ اس کی شادی کے لئے بڑی خوشی سے تیار ہیں۔ لڑکی نے جب پچاس سالہ بہنوئی کی رونی صورت دیکھی تو فوراً مثبت انداز میں سوچتے ہوئے اپنے پیار کی قربانی دے کر اسی کے ساتھ شادی کا عندیہ دے دیا۔ اس بارے میں مفصل رپورٹ کچھ دیر بعد پیش کی جائے گی۔

عوام نے حکومت کے بے مثال کارکردگی پر مطالبہ کیا ہے کہ ہر پانچ سال بعد اربوں روپے الیکشن پر لگانے کے بجائے یہ روپے مستقبل کے ڈیم فنڈ میں جمع کرائے جائیں۔ اور موجودہ حکومت کو بلا مقابلہ کم از کم پانچ دفعہ منتخب کیا جائے۔ اب تک کے لئے اتنا ہی، ملتے ہیں ایک بریک کے بعد۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).