عامر لیاقت حسین کے مارننگ شو میں پہلی اہلیہ پر تنقیدی تبصرے


ٹی وی اینکر اور سیاست دان عامر لیاقت حسین اور ان کی دوسری اہلیہ طوبیٰ عامر کی شادی کے چرچے تقریبا ایک ماہ سے جاری ہیں۔

لیکن حال ہی میں نجی ٹی وی کے ایک مارننگ شو میں دیے ان کے ایک بیان پر سوشل میڈیا پر انھیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔

سما ٹی وی کے مارننگ شو میں میزبان صنم بلوچ نے عامر لیاقت حسین اور ان کی دوسری اہلیہ طوبیٰ عامر کو بطور مہمان مدعو کیا تھا۔ اس پروگرام کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکا ہے۔

اس کلپ میں صنم بلوچ عامر لیاقت سے سوال کرتی ہیں کہ آپ ایک مذہبی سکالر ہیں اور آپ کی پہلی اہلیہ بشریٰ بھی مذہبی دکھائی دیتی ہیں، لیکن انھوں نے آپ کو دوسری شادی کی اجازت کیوں نہیں دی؟

اس سوال کے جواب میں عامر لیاقت حسین نے کہا کہ ‘دین کی تعلیم حاصل کرنے اور ڈگری کے لیے دین پڑھنے میں فرق ہوتا ہے’۔ عامر لیاقت حسین کا ایپنی پہلی بیوی کے بارے میں کہنا تھا کہ ‘وہ دین کے بارے میں نہیں جانتیں’ اور محض اس کا دکھاوا کرتی ہیں۔

صنم بلوچ نے عامر لیاقت حسین کی بیٹی دعا عامر کی ایک ٹویٹ کا حوالہ دیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’بچے خود تو ٹوئٹر پر نہیں آتے’ جس پر صنم بلوچ کا ردعمل تھا ‘آئی گاٹ یور پوائنٹ‘ (میں سمجھ گئی)۔

صحافی نائلہ عامر نے ٹوئٹر پر اس ویڈیو کلپ کو شیئر کیا تو سوشل میڈیا پر صارفین میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا۔ زیادہ تر صارفین نے عامر لیاقت حسین اور صنم بلوچ کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

بیشتر صارفین کا کہنا تھا کہ کئی مرد اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے مذہبی تعویلات کا سہارا لیتے ہیں جبکہ کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ گھریلو معاملات کو ٹی وی شوز میں بیٹھ کر موضوع بحث نہیں بنانا چاہیے۔

ایک صارف فاطمہ ملک کا کہنا تھا کہ ’۔۔۔صنم بلوچ ان کی توثیق کر رہی تھیں اور ان کے خاندان کے بارے میں فیصلہ کن رائے دے رہی تھیں۔ عامر لیاقت ان کی بے عزتی کر رہے تھے اور یہ انتہائی برا تھا۔ سوچ بھی نہیں سکتی کہ یہ ان کے خاندان کے لیے کتنا تکلیف دہ اور ذلت آمیز ہوگا۔‘

ماہرہ نے لکھا کہ ’یہ صنم بلوچ کی جانب سے عامر لیاقت کی پہلی اہلیہ کے بارے میں بات کرنے پر انتہائی مایوس ہوں۔۔۔ انھیں اور ان کی اہلیہ کو شو پر بلایا۔۔۔ یہ ٹھیک ہے لیکن وہ ان کی پہلی بیوی کی بے عزت کرنے سے اجتناب کر سکتی تھیں۔‘

فریحہ شعیب نے لکھا ’یہ کلپ آپ کو وہ سب کچھ بتاتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں کیا خرابی ہے۔‘

کچھ صارفین کی جانب سے مارننگ شوز کے معیار پر بھی سوال اٹھائے گئے۔ ایک صارف جویریہ صدیق نے لکھا کہ ‘پاکستانی مارننگ شوز اخلاقی پستی کو چھو رہے ہیں غلیظ مذاق، ذومعنی گفتگو، بہیودہ کھیل، عجیب لباس، بےہنگم ناچ، نقلی بال نقلی پلکیں صرف دکھاوا اور کچھ نہیں ہم قوم کی کیا تربیت کررہے ہیں ۔جن مرد اور خواتین کے اپنے گھر بس نہیں سکے وہ ہمیں ان شوز میں گرہستی سیکھا رہے ہوتے ہیں۔’

دوسری جانب عامر لیاقت حسین نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار ٹوئٹر پر کیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں انھوں نے شاعرانہ انداز میں کچھ سطریں شیئر کیں جس کے آخری دو مصرے کچھ یوں ہیں:

’میں پہلی عورت کے ساتھ کھڑا ہوں

اور دوسری کے ساتھ بھی!‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp