میں اپنے ’بیگی‘ کپڑوں میں کیا راز چھپا رہی ہوں
22 سالہ عروج آفتاب ایک انفلوئنسر ہیں جو کہ اپنے بیگی (بڑے بڑے کپڑے) فیشن سٹائل کے لیے معروف ہیں۔ مگر ان کے 7500 انسٹاگرام فالورز کو جو بات معلوم نہیں ہے وہ یہ ہے کہ ان کے بیگی سٹائل یا ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہننے کی ایک بڑی وجہ ہے، جو انھوں ایک عرصے سے چھپا رکھی تھی۔
میری انسٹاگرام فیڈ کو دیکھیں تو اس میں آپ کو میری مختلف کپڑوں میں بہت سی تصاویر نظر آئیں گی۔
ایک چیز جو آپ کو سب میں نظر آئے گی وہ یہ ہے کہ میرا انداز بیگی کپڑے پہننے کا ہے۔ مجھے ہمیشہ سے یہ انداز پسند ہے، یہ بہت سمارٹ اور سپورٹی انداز ہے۔
میری خوش قسمتی ہے کہ میں فیشن کی صنعت میں کام کرتی ہوں۔ میں مانچسٹر میں ایک ماڈلنگ ایجنسی کے سوشل میڈیا کی ذمہ دار ہوں۔
مگر اس صنعت میں آپ کیسے دکھتے ہیں انتہائی اہم ہوتا ہے اور مجھے کبھی کبھی لگتا ہے کہ میں جو پہننا چاہتی ہوں نہیں پہن سکتی۔
آپ مجھے کبھی بھی کچھ تنگ اور چست پہننا ہوا نہیں دیکھیں گے۔
اس کی بجائے میں کپڑوں کی کئی تہیں پہن لیتی ہوں کیونکہ میں کچھ چھپا رہی ہوں۔
میرا راز
مجھے ایک جینیاتی بیماری ہے جس کا نام ہے نیورو فائیبرو مائیٹوسس ٹائپ ون (این ایف 1) ہے جس کی وجہ سے میرے اعصاب کے ساتھ ساتھ رسولیاں بننے لگتی ہیں۔
جب میں پیدا ہوئی تو میرے جسم کی بائیں طرف ایک برتھ مارک تھا اور جیسے جیسے میں بڑی ہوئی وہ بھی بڑھتا گیا۔
مجھے ایسے لگتا ہے کہ میرے جسم کی ایک طرف نارمل ہے مگر میری کمر کی دوسری جانب رسولیاں ہیں۔
ان میں سے کچھ بہت وزنی معلوم ہوتی ہیں اور لگتا ہے کہ وہ گرمی پیدا کر رہی ہیں۔ ان میں سے کچھ انتہائی سخت ہیں، کچھ انتہائی ملائم۔
یہ سرطان کی علامت نہیں مگر کبھی کبھی ان کی وجہ ہے میرے جوڑوں اور کمر میں درد ہوتا ہے اور میرے جسم کی بائیں طرف میں لرزش محسوس ہوتی ہے۔
میں بیگی کپڑے اپنی رسولیاں چھپانے کے لیے پہنتی ہوں، لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ بس میرا سٹائل ہے مگر یہ پوری سچائی نہیں۔
سوشل میڈیا پر لوگوں کی ایسی تصاویر بھری ہوئی ہیں جو ہر لحاظ سے بے عیب ہیں۔ کیا میں وہ شخص بننا چاہتی ہوں جو اس بات کی نشاندہی کرے کہ میں ایسی نہیں ہوں۔
میری رسولیوں کی وجہ سے مجھے مشکلات کا سامنا رہا ہے
ماڈلنگ کی صنعت میں اچھا دکھنا بہت اہم ہے اور اس صنعت میں کام کرتے ہوئے آپ بھی اچھا دکھنا چاہتے ہیں۔
مگر مجھے کپڑے چننے میں کچھ زیادہ وقت لگتا ہے کیونکہ مجھے فکر ہوتی ہے کہ میری رسولیاں نظر نہ آئیں۔
موسمِ گرما میرے لیے سب سے زیادہ مشکل ہوتا ہے کیونکہ میں عموماً کپڑوں کی تہہیں پہنتی ہوں۔
میں چاہتی ہوں کہ میں آہستہ آہستہ اپنی بیماری این اید کے ساتھ جینا سیکھوں اور شاید پھر چست کھڑے بھی پہنوں اور اپنی بیماری پر شرمندہ نہ ہوں۔
https://www.instagram.com/p/BjFobA0FYWq/
جہاں تک ڈیٹنگ کا تعلق ہے، میری رسولیوں نے میرے لیے مشکلات پیدا کی ہیں۔
میرے تمام دوست کسی رومانوی تعلق میں ہیں۔ میں کوشش کرتی ہوں کہ اس بارے میں نہ سوچوں مگر کبھی کوئی مجھے بھی مل جائے تو اچھا ہوگا۔
مگر مجھے فکر ہوتی ہے۔ آپ کسی کو کیسے بتائیں کہ آپ کو ایک جینیاتی بیماری ہے؟ یہ بتانے کا درست وقت کیا ہے؟
یہ کوئی چھوٹی بات نہیں اور مجھے ساری عمر اس کے ساتھ رہنا ہے۔
آدم سے ملیے
میری بہن اور چھوٹی بہن کے علاوہ میں کسی کو نہیں جانتی جس کو یہ بیماری ہو۔
نیوز بیٹ کی ڈاکیومنٹری ’مائی ٹیومر میڈ می ٹرینڈی‘ کے ذریعے مجھے آدم پیرسن سے ملنے کا موقعہ ملا جس کو بھی یہی بیماری ہے۔
وہ ایک اداکار ہیں، ایک پریزینٹر ہیں اور 2014 میں فلم انڈر دی سکن میں انھوں نے سکارلٹ جوہانسن کے ساتھ کام کیا۔
آدم کی رسولیاں زیادہ تر ان کے چہرے پر ہیں اور وہ اپنی بائیں آنکھ سے دیکھ نہیں سکتے۔
انھوں نے مجھے بتایا کہ انھیں سکول سے نفرت تھی کیونکہ سکول میں بچے انھیں برے برے ناموں سے پکارتے تھے۔
ان سے مل کر مجھے اندازہ ہوا کہ حالات کتنے اور خراب بھی ہو سکتے تھے۔ وہ اپنی بیماری بیگی کپڑوں تلے نہیں چھپا سکتے۔
وہ بہت متاثر کن تھے۔۔۔ انھوں نے سکارلٹ جوہانسن کے ساتھ کام کیا ہے جو کہ انتہائی زبردست ہے۔ ان کی پراعتمادی دیکھ کر میں حیران ہو گئی ہوں۔
میں نے فیصلہ کیا کہ مجھے اپنی اس بیماری کا خود سے اعتراف کر کے لوگوں کو اس کے بارے میں بتانا چاہیے۔ میں سے ایسا انسٹاگرام سٹوری کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا۔
مجھے اس راز کو سب کو بتاتے ہوئے شدید ڈد لگ رہا تھا۔
میرے لیے یہ بہت بڑی بات تھی کیونکہ میں نے اپنے فالورز کو کبھی اپنی بیماری کے بارے میں نہیں بتایا تھا۔
مگر لوگوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا اور حوصلہ افزا پیغامات بھیجے۔
مجھے ایک ماں نے بھی پیغام بھیجا کہ ان کی بیٹی کو بھی یہی بیماری ہے۔
بعد میں مجھے لگا کہ میرے اوپر ایک بوجھ اٹھ گیا ہے۔
اگرچہ میں نے اپنے فالورز کو اس کے بارے میں بتا دیا ہے مگر میں شاید ابھی چست کپڑے پہن کر سارا وقت اسے دکھانے کے لیے تیار نہیں ہوں۔
مگر اب مجھے ایسا لگتا ہے کہ لوگوں کو سمجھ آ گئی ہے کہ میں بیگی کپڑے کیوں پہنتی ہوں اور مجھے اب ایک قدرے زیادہ حقیقی شخص ہونے کا احساس ہوتا ہے۔
- جمیلہ علم الہدیٰ: مشکل وقت میں شوہر کے ہمراہ ’گھریلو اخراجات اٹھانے والی‘ ایرانی صدر کی اہلیہ کون ہیں؟ - 23/04/2024
- ’مایوس‘ والدہ کی چیٹ روم میں اپیل جس نے اُن کی پانچ سالہ بیٹی کی جان بچائی - 23/04/2024
- مبینہ امریکی دباؤ یا عقلمندانہ فیصلہ: صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران ’ایران، پاکستان گیس پائپ لائن‘ منصوبے کا تذکرہ کیوں نہیں ہوا؟ - 23/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).