بلوچستان: عسکریت پسند تنظیموں کی ’مشترکہ کارروائی‘


کوئٹہ پولیس

حکام نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کا ایک قافلہ تحصیل بلیدہ میں کلگ اور عبدوئی پوسٹ کی جانب جارہا تھا جب یہ واقعہ پیش آیا۔ (فائل فوٹو)

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں مسلح افراد اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں سیکورٹی فورسز کے 6 اہلکار ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے ہیں۔

جمعے کے روز پیش آنے والے اس واقعے میں زخمی ہونے والوں میں ایک کیپٹن بھی شامل ہیں۔ کیچ میں انتظامیہ کے ایک اہلکار کے مطابق یہ واقعہ ضلع کے علاقے واکئے میں پیش آیا۔

حکام نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کا ایک قافلہ تحصیل بلیدہ میں کلگ اور عبدوئی پوسٹ کی جانب جارہا تھا جب یہ واقعہ پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان افغان سرحد پر کشیدگی، چمن میں سرحد بند

’ٹارگٹ کلنگ ہو تو سب سے پہلے ڈرائیور کو مارتے ہیں‘

گلگت اور بلوچستان میں حملے، تین افراد ہلاک، پانچ زخمی

سیکورٹی فورسز کا قافلہ بلیدہ سے تقریباً 50 کلومیٹر دور واکئے کے مقام کے قریب پہنچا تو نامعلوم مسلح افراد نے اس پر حملہ کیا۔ سرکاری اہلکار کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی۔

تاہم یہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ حملہ آوروں میں سے کتنے ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

زخمی اہلکاروں کو بلیدہ میں ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے بعد علاج کے لیے تربت منتقل کیا گیا ہے۔

اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیموں بی ایل ایف ، بی ایل اے اور بلوچ ریپبلیکن گارڈ ز کی جانب سے قبول کی گئی ہے۔

ان تنظیموں کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے یہ مشترکہ کارروائی کی ہے۔ ضلع کیچ بلوچستان کا ایران سے متصل ضلع ہے۔ اس ضلع کی آبادی مختلف بلوچ قبائل پر مشتمل ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32295 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp