شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع


مریکی فوجی

ان دو ہزار امریکی فوجیوں نے بہت حد تک شام کے شمال مشرقی حصے کو دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے چھڑآیا ہے

امریکی انتظامیہ کے مطابق شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ عمل ایک سو دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔

وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ شام میں نام نہاد شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کو شکست دینے کے بعد امریکی فوجیوں کی واپسی شروع کر دی گئی ہے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا کہ آیا شام میں تعینات تمام دو ہزار امریکی فوجی نکالے جا رہے ہیں۔

ان دو ہزار فوجیوں نے بہت حد تک شام کے شمال مشرقی حصے کو دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے آزاد کروایا ہے۔

کہا یہ جارہا ہے کہ امریکہ کے محکمہ دفاع کے حکام فوجیوں کی کچھ تعداد کو شام میں رکھنے کے حق میں ہیں تاکہ دولتِ اسلامیہ کو دوبارہ یکجا ہونے کا موقع نہ ملے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز کے مطابق امریکا شام میں کسی حد تک اپنی عسکری مصروفیات کو جاری رکھے گا۔

شام

ان سات سالوں میں تقریباً پانچ لاکھ شامیوں نے اپنی جان کھوئی ہے اور تقریباً ایک کروڑ تیس لاکھ ایسی حالت میں ہیں کہ انھیں انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔

یہ بھی کہا گیا کہ امریکا گزشتہ کچھ عرصے سے شام سے اپنے فوجیوں کی واپسی پر غور کر رہا تھا۔

پینٹاگون نے اب تک اس صورتحال پر تبصرہ نہیں کیا تاہم رپبلکن سینیٹر لنڈسی گراہم جو کہ آرمڈ سروسز کمیٹی کی رکن بھی ہیں، کہتی ہیں کہ یہ اقدام ‘اوباما جیسی غلطی ہے’۔

بشار الاسد پر شام کی سات سالہ خانہ جنگی کے دوران کیمیائی ہتھیار استمعال کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے جس کی وہ تردید کرتے ہیں۔

ان سات سالوں میں تقریباً پانچ لاکھ شامیوں نے اپنی جان کھوئی ہے اور تقریباً ایک کروڑ تیس لاکھ ایسی حالت میں ہیں کہ انھیں انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔

شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کا ردِعمل ان مظاہرین کے خلاف ایک بڑا آپریشن کرنا تھا۔ اسی دوران ملک میں جہادی ملیشیاؤں نے بھی فروغ پایا اور حکومتی ردعمل سخت تر ہوتا گیا۔

خطے میں موجود مختلف ممالک امریکہ اور روس سب نے اس جنگ میں اپنے مفادات کے لیے کام جاری رکھا ہوا ہے اور اس کی وجہ سے یہ جنگ انتہائی پیچیدہ اور خطرناک ہو گئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp