کرسمس پر ملنے والا ’ناپسندیدہ‘ تحفوں سے نمٹنے کے چھ گُر
ایسا ہم سب کے ساتھ ہوتا ہے، آپ مسکراتے ہیں، کھلے دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں اور دل ہی دل میں یہ سوچ کر پریشان ہو رہے ہوتے ہیں کہ آپ اس دو میٹر لمبے، دس ٹانگوں والے جامنی اور سبز رنگ کے آکٹوپس کھلونے کا کیا کریں گے۔۔۔
کیا آپ کو بھی ایسا تحفہ ملا ہے جو آپ کو نہیں چاہیے؟
آپ ناشکرے ہیں نہ ہی آپ بگڑے ہوئے ہیں بلکہ آپ کے پاس پہلے سے پڑھی ہوئی کتاب، ناپسندیدہ ڈیزائن کی سویٹر یا ہاتھوں پر لگائی جانے والی کریم کے انبار کے لیے جگہ نہیں ہو۔
اگر آپ کے پاس ایسے تحائف ہیں جو آپ کو نہیں چاہیے تو یہ گائیڈ آپ کے کام آ سکتی ہے:
1۔ تحفے کو عطیہ کر دیں
خیراتی کام کرنے والی دکانیں معیاری تحائف بخوشی قبول کرتی ہیں اور اگر وہ نئے ہوں تو وہ ان کی اچھی قیمت بھی مل جاتی ہے۔
کچھ دکانیں آپ کی عطیہ کی گئی چیزوں کو ریکارڈ میں درج کر لیتی ہیں اور چند ہفتوں بعد چیز کے عِوض ملنے والی رقم کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے آپ کو خط بھیجتی ہیں۔
اس طرح آپ کار خیر میں تعاون کرتے ہیں اور آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ کا تحفہ کسی ایسے شخص تک پہنچ گیا جس کی اسے واقعی ضرورت تھی۔
2۔ کسی اور کی نذر کر دیں
پہلے کسی کو غیر مطلوب تحفے دینا معیوب بات سمجھی جاتی تھی لیکن اب یہ اس صورت میں کچھ حد تک قابلِ قبول ہے جب آپ کے ذہن میں یہ خیال ہو کہ اسے آپ کو کسے دینا ہے۔
‘ری گفٹنگ’ یا وہی تحفہ کسی اور کو دینے کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ آپ اپنے ناپسندیدہ خراب تحائف دوسروں کے سر ڈال دیں بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس پہلے سے وہی چیز یا پھر جو آپ کے لیے موزوں نہیں ہے اسے کسی ایسے شخص کو دینا ہے جو واقعی اس کی قدر کر سکے۔
آپ کو فوراً ایسا کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ آپ اضافی تحائف کا ایک ڈبہ رکھیں اور آپ دیکھیں گے کہ بوقت ضرورت آپ کے پاس کسی کو دینے کے لیے کوئی تحفہ ہو گا۔
3۔ کسی اجنبی کو دے دیں
آپ ہمیشہ اپنے تحائف کو بس مفت دینے پر غور کریں۔
بعض جگہ ’پری لووڈ‘ اور ’فری سائیکل‘ جیسی ویب سائیٹس ہیں جو آپ کے تحائف کا اشتہار کرتی ہیں کہ کسی کو اگر وہ چیز چاہیے تو وہ فلاں جگہ سے آ کر لے جائيں۔
اور اگر آپ کو لگتا ہے کہ اس میں کافی محنت درکار ہے تو کسی خوشگوار دن اپنے گھر کے سامنے ان تحائف کو ‘اچھے گھر کے لیے مفت دستیاب’ کا سائن بورڈ لگا کر انھیں رکھ دیں۔
4۔ دکان پر واپس کر دیں
اگر آپ کے پاس تحفے کی رسید موجود ہے تو یہ غیر مطلوبہ تحفے سے چھٹکارا حاصل کرنے کا آسان طریقہ ہے۔
لیکن اگر آپ کے پاس رسید موجود نہیں ہے تو بھی گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ کچھ دکانیں بغیر رسید کے اصلی حالت میں موجود چیزوں کو دوسری چیزوں کے بدلنے کو تیار ہوتی ہیں۔
واپس لوٹانے کے منصوبوں کو ترک کرنے کی بجائے آپ کو ہوشیاری سے صرف یہ پتہ لگانے کی ضرورت ہے کہ تحفہ کہاں سے خریدا گیا تھا۔ امید کہ قسمت آپ پر مہربان ہو!
5۔ اسے فروخت کر دیں
خواہ انٹرنیٹ پر اضافی باتھ سالٹس کی منڈی موجود نہیں ہے لیکن کرسمس پر موصول ہونے والے بہت سے تحائف بطور نئے سامان کے بیچے جا سکتے ہیں۔
تحفوں کو آن لائن بیچنے کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کہاں رہتے ہیں. ہو سکتا ہے کہ آپ کو ای بے، گم ٹری یا کریگ لسٹ جیسی ویب سائیٹس تک رسائی حاصل ہو۔ ان سائٹس پر اپنے تحفے کو نیلام کرتے وقت بس اس بات کا دھیان رکھیے گا کہ جس شخص نے آپ تحفہ دیا ہے اسے کو آپ کی نیلامی کے متعلق علم نہ ہو۔
اگر آپ انٹرنیٹ سے دور رہنا چاہتے ہیں اور اپنے تحفے کی تصویر کشی، اشتہار لکھنے اور پیک کر کے بھیجنے کے جھنجھٹ میں نہیں پڑنا چاہتے توکچھ اور تحائف اکٹھا کر لیں اور اسے سیکنڈ ہینڈ بازار یا اتوار بازار میں آدھے دن میں بیچ دیں۔
6۔ کسی اور کے تحفے سے تبدیل کر لیں
کیا آپ کے ذہن میں کرسمس کے دن خاندان کے کسی فرد کے ساتھ اپنا تحفہ تبدیل کرنے کی بات گزری ہے؟
اگر نہیں، تو چند دوستوں کے ساتھ مل کر نئے سال کی پارٹی میں تحفے تبدیل کرنے کی ایک پارٹی کا منصوبہ بنائیں۔
نہ صرف یہ دوستوں کو ملنے کا ایک اچھا بہانہ ہوگا بلکہ ہو سکتا ہے کہ جس چیز سے آپ نجات حاصل کرنا چاہ رہے ہوں آپ کے دوست کو اسی چیز کی ضرورت ہو۔
7۔ الماری میں پیچھے رکھ دیں
کچھ لوگوں کو دوستوں یا خاندان والوں کی طرف سے خلوص سے دیئے گئے تحفوں کو بیچنا، کسی اور کو دینا یا عطیہ کرنا اچھا نہیں لگتا۔
آپ اسے آزمودہ طریقے کے تحت الماری کے کسی کونے میں پیک کر کے رکھ دیں۔
کیا پتا کب آپ کو کوئی ایسا شخص مل جائے جسے اس چیز کی ضرورت ہو اور آپ یہ اسے دینے سے قبل آپ کے دل سے یہ آواز نکلے ‘داشتہ آید بکار’۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).