ملنگ بھی انسان ہوتا ہے


ملنگ انسان وہ ہے جس کے جسم میں موجود نام کا دل تو موجود ہوتا ہے مگر اس کے اندر عام انسانوں کی نثبت بہت بڑا دکھ اور درد کا پہاڑ ہوتا ہے اور اس پہاڑ میں موجود ایک ایسا لاوا ابھر رہا ہوتا ہے جو ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا رہتا ہے۔ ملنگ نشے کر کر کے اس لاوے کو ٹھنڈا کرنے میں لگا رہتا ہے کیونکہ ملنگ کے پاس نشے کرنے کے علاوہ کوئی اور آپشن موجود نہیں ہوتا۔ ملنگ اپنے جان پر تو ظلم کر رہا ہوتا ہے مگر غیر ملنگوں کی طرح دوسروں کی جان پر ظلم نہیں کرتا۔

مگر اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ ملنگ انسان کوئی اور آپشن اختیار کرنے کی کوشش نہیں کرتا ہوگا۔ ملنگ وہ تمام آپشن استعمال کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے جو ہمارے معاشرے کے غیر ملنگ انسان استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔ مگر جب ملنگ کسی غیر ملنگیوں کی محفل میں داخل ہونے کی کوشش کرتا ہے تو محفل میں موجود افراد ملنگ کو اپنی نظروں سے ہی مار دینے کی تن من اور دھن سے کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔ غیر ملنگوں کی محفل میں ملنگ کے ساتھ بات کرنا یا ہاتھ ملانا تو بہت دور کی بات ہے اس کے قریب کھڑا ہونا بھی اپنی توہین سمجھی جاتی ہے۔ یہ سب دیکھتے ہوئے ملنگ اپنی نظریں جھکا کر ایسی محفل سے رخصتی اختیار کرلینا بہتر سمجھتا ہے کیونکہ ملنگ کا یہ ایمان ہے کہ خدا کی دنیا بہت بڑی ہے۔

ملنگ دربدر کی ٹھوکریں کھانے کے بعد واپس اپنے ملنگوں کی محفل میں لوٹ آتا ہے اور اپنے ملنگ دوستوں کے گلے لگ جاتا ہے جس سے ملنگ کے دل کے اندر موجود پہاڑ کے لاوے میں کافی حد تک کمی آجاتی ہے۔ ملنگ اب در بدر کی ٹھوکریں کھانے کے بعد سمجھ چکا ہے کہ اس کے دکھ اور درد غیر ملنگ افراد کبھی نہیں سمجھ سکتے۔

ثابت یہ ہوتا ہے کہ ملنگ بھی ایک انسان ہی ہے جیسا کہ ہمارے معاشرے میں غیر ملنگ انسان پائے جاتے ہیں۔ ملنگ انسان بھی ویسا ہی عزت کا طلب گار ہوتا ہے جیسا کہ غیر ملنگ افراد طلب گار ہوتے ہیں۔ ملنگ معاشرے کے تمام انسانوں کو اپنی طرح یکساں انسان سمجھتا ہے اور اس بات پر اس کا کامل ایمان ہے۔ جبکہ غیر ملنگ انسان تمام ملنگوں کو زمین کی بدترین مخلوق سمجھتے ہیں اور اکثر تو فخر بھی کرتے ہیں کہ ہم تو خدا کے کرم سے ایک ملنگ انسان نہیں ہیں بلکہ ایک برانڈڈ لباس میں ملبوس نہایت ہی اعلی تعلیم یافتہ انسان ہیں۔
تو بھکاری سمجھ رہا ہے مجھے، کاسہ پلٹوں تو کائنات لے ڈوبوں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).