I object My lord



کیا ایک حاضر سروس چیف جسٹس کا کورٹ پروسیڈنگز کے درمیان بغیر کسی جھجھک کے یہ کہنا کہ 500 ارب جمع کروا دو میں کیس خود یا بنچ سے کہہ کر نمبٹا دوں گا ، قانون کے ساتھ مذاق نہیں ہے؟
مطلب پیسے دے دو تو جرم معاف؟
کیا یہ equal protection and equal treatment of law کے خلاف نہیں ہے؟
مطلب اس ملک کا غریب ملزم یا مجرم تو ظاہر ہے پیسے دینے سے قاصر ہے تو گویا اس کو تو سزا ملے ہی ملے۔ مگر امیر کے پاس چونکہ مال ہے تو پیسے دے اور ڈکار مار لے.
یہ کیسی روایات بھری عدالتوں میں ڈالی جا رہی ہیں؟ جہاں ایک چیف جسٹس ایک ملزم کو سر عام کہتا ہے کہ اتنے پیسے دے دو کیس نبٹ جائے گا۔
بصورت دیگر یہ undue influence over administration of justice ہوا ۔کہ بندے نے جرم کیا ہے یا نہیں کیا پیسے دے دے تو جان چھوٹ جائے گی آسانی سے۔
مائی لارڈ آپ اس بندے کا ٹرائل کرو، بے گناہ ہے تو چھوڑو اور گناہ گار ہے تو پھر سزا پلس جرمانہ کرو۔ یہ کیا طریقہ ہوا کہ پیسے دو اور بریت لو۔
چیف صاحب محترم ہیں مگر کبھی کبھی انکے بیانات میری ناقص عقل کے اوپر سے گزر جاتے ہیں۔ جیسے ایک بار فرما دیا کہ مشرف کو میں گارنٹی دیتا ہوں کہ واپس آ جائے ان کو کوئی گرفتار نہیں کرے گا. ہو سکتا ہے مجھے قانون کا زیادہ پتا نہ ہو مگر اتنا تو مجھے بھی پتا ہے کوئی شخص قانون سے بالاتر ہے اور نہ ہی یہ کسی کی ملکیت ہے کہ قانونی پراسس میں ذاتی گارنٹیز دیتا پھرے قانون کو stay away کہہ کر۔
جوڈیشل ایکٹیوازم کو جتنا بھی کھینچا جائے وہ ایسے بیانات پر کمبل ڈالنے سے قاصر ہے۔
پر ایک بت ضرور ثابت ہو رہی ہے کہShow me the man and I will give you the law! کا کیا مطلب ہے۔
مجھے ایسے انصاف پر اعتراض ہے کہ جہاں 28 سال پرانے معاملے یعنی اصغر خان کیس کو یہ کہہ کر بند کر دیا جائے کہ ثبوت ڈھونڈنا مشکل ہے حالانکہ ثبوت چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ میں ہوں۔ اور دوسری طرف ایک ایسے شخص کا نام اپنے باپ کی کرپشن کے سہولتکار کے طور پر ای سی ایل میں ڈالا جائے جو اپنے باپ کی کرپشن کے وقت چند سال کا تھا۔
اور یہیں پر۔۔۔اپ کی ان ہی عدالتوں میں ایسے کیسوں میں بھی لوگوں کی پگڑیاں اچھالی گئی ہوں جو ساٹھ ستر سال پرانی رسیدیں پیش ناں کر پائے ہوں۔
اعتراض یہ نہی کہ وہ مورد الزام کیوں آئے۔۔۔اعتراض یہ ہے کہ انصاف ہوتا نظر کیوں نہیں آتا؟ انصاف کے پیمانے دو دو کیوں لگتے ہیں حضور؟
انصاف کا ہوتے ہوئے نظر نہ آنے پر مجھے اعتراض ہے۔I object my lord

مجھے ایسی تبدیلی پر اعتراض ہے کہ جہاں پوری پوری پہاڑیوں اور ایکڑوں پر واقع غیر قانونی تعمیرات کو تو ریگولرائز کرنے کا کہا جائے اور چند فٹ زمین پر واقع غریبوں کے واحد روزگار و گھر کی چھتیں مسمار کر دی جائیں۔
I object my lord!
مجھے ایسی تبدیلی پر اعتراض ہے کہ جہاں میڈیا کو دیے جانے والے کروڑوں اربوں کے اشتہارات تو آپ کو نظر نہ آتے ہوں۔ اور آپ کی میڈیا مالکان سے تو خوش گپیوں کی تصویریں اپلوڈ کہ جاتی ہوں مگر چند ہزار کے میڈیا ملازمین کی تنخواہیں کم کرنے کے مشورے آپ دیتے ہوں اور ان کو نکالا جا رہا ہو اور کسی تک ان کی آواز نہ پہنچے۔۔۔۔؟
I object my lord!
مجھے ایسی تبدیلی پر اعتراض ہے کہ جہاں غیر ضروری اور جیورسڈکشن سے باہر نکل کر چھاپے آپ مارتے ہوں اور ہزاروں انتہائی ضروری کیسسز پر دھول جمی ہو۔ لاکھوں بے گناہ اور مظلومین کی انصاف کے لئے آپکی جنبش قلم کے انتظار میں نسلیں بوڑھی ہو جائیں؟؟؟
I Object My Lord!
مجھے اعتراض ہے ایسے سسٹم پر جہاں ایک قاتل سر عام آپ کو خط لکھے اور اس کے لئے خصوصی گیٹ کھلے جائیں اور وہ کلف لگے سفید سوٹ میں پولیس کے وفد کی بارات میں اکڑتا ہوا پیش ہو۔اور ایک مظلوم مقتول کا بوڑھا باپ آپکے انصاف کے محل کی راہداریوں میں رل جائے۔۔۔۔اور اس کے معصوم ننھے پوتوں کے بے گناہ باپ کا درندہ صفت قاتل اسے حقارت سے گھور کر گزر جائے؟
I object my lord!
مجھے اعتراض ہے کہ جہاں سول مقدمات میں مطلوب تین بار کے منتخب وزیر اعظم اور بوڑھے پروفیسرز کو تو انتہائی خطرناک اور مطلوب مجرموں کی طرح بکتر بند گاڑیاں اور ہتھکڑیوں میں پیش کیا جائے۔ اور دوسری طرف ایک آئین شکن ڈکٹیٹر کو آپ کہیں کہ میں ضمانت دیتا ہوں کہ کوئی تمہیں گرفتار نہیں کرے گا۔۔۔۔آ جاؤ!!
I object my lord!
کہ ایسی زبانی کلامی امان دینے کا اختیار آپ کو کس قانون نے دیا؟؟
حضور! جان کی امان پاؤں تو مجھے اس پر بھی اعتراض ہے کہ اربوں کے ٹیکس اور دیگر نا دہندگان کو سٹے سالوں سے آپ نے دے رکھا ہو اور چند سیاسی قسم کے مقدمات پر طوفان بپا ہو۔۔۔۔۔
I object my Lord
I Object!
حضور میں علی رضا عابدی، تھر کے پیاسوں، لا پتہ افراد، سندھ کی اقلیتوں اور بہت سی باتوں پر بھی سوال اور اعتراض اٹھانا چاہتی ہوں۔۔۔مگر ڈرتی ہوں اور میراتو لائسنس بھی کوئی بحال نہیں کروائے گا ۔۔۔ اس لئے میں خاموش ہوں بس اتنی استدعا ہے۔۔۔۔
میرے حضور!
انصاف ضرور کیجیے my lord مگر ترازو پر رکھ کر۔۔۔۔اور ایسا کہ نظر بھی آئے۔ خدا آپکا اقبال بلند کرے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).