امریکی یونیورسٹیاں – ییل یونیورسٹی کی یاترا


گاڑی ہماری پرانی سی ہے۔ امریکا کے حساب سے کافی پرانی۔ دو ہزار سات کی ٹویوٹا کیمری۔ لیکن بھاگتی خوب ہے۔ ہمیں کینیڈا تک لے جاچکی ہے۔ امریکا کی سڑکیں بھی اچھی ہیں۔ ان پر اینٹ روڑے، کیلیں، گڑھے اور اسپیڈبریکر نہیں ہوتے۔ مزے سے گاڑی دوڑائیں۔

بچوں کی دو ہفتے کی چھٹیاں تھیں، کرسمس اور ہیپی نیو ائیر کے نام پر۔ وہ ختم ہونے کو آرہی تھیں۔ وہ گھر سے نکلنا چاہتے تھے۔ مزدور نے دفتر سے دو چھٹیاں مانگیں جو مل گئیں۔ چنانچہ ہم نے موٹے کپڑے چڑھائے اور نکل پڑے۔ ہم چاروں ہی سفر کرنے کے شوقین ہیں۔ یوں کہیے کہ عادی ہوگئے ہیں۔ کسی ایک ٹھکانے پر زیادہ دن رہنا پڑے تو اکتا جاتے ہیں۔

جمعرات کی صبح ساڑھے نو بجے چلے اور چھ گھنٹے ڈرائیو کرکے کنیکٹی کٹ کے شہر نیوہیون پہنچے۔ آپ نے منصوبہ بندی سے بنائے گئے شہروں کے نام سنے ہوں گے۔ اسلام آباد ایسا ہی شہر ہے۔ نیو ہیون امریکا میں منصوبہ بندی سے بسایا گیا پہلا شہر تھا۔ اس واقعے کو چار سو سال ہوگئے۔ 1701 میں یہاں ییل یونیورسٹی قائم کی گئی جو دنیا کی بہترین جامعات میں سے ایک ہے۔

یہ ہمارا نیو انگلینڈ کا پہلا دورہ ہے۔ نیو انگلینڈ امریکا کے شمال مشرق میں واقع چھ ریاستوں کو کہا جاتا ہے جن میں انگلینڈ سے آنے والے آباد ہوئے اور یہ انگلینڈ کی کالونی رہیں۔ ان میں کینکٹی کٹ، میساچوسیٹس، مین، ویرمونٹ، رہوڈز آئی لینڈ اور نیو ہیمپشائر شامل ہیں۔ نیو ہیمپشائر کے سینتالیس شہروں کے نام انگلینڈ کے شہروں کے نام پر ہیں۔

ہم نیو ہیون پہنچے تو موسم سرد تھا۔ یاہو ویدر کے مطابق درجہ حرارت ہمارے شہر جتنا ہی تھا لیکن ہوا چل رہی تھی اور گاڑی سے نکل کر دو منٹ بعد ہی میرے ہاتھ اور کان برف ہوگئے۔ موٹی جیکٹ اور اونی ٹوپی کے باوجود سردی ہڈیوں میں گھس رہی تھی۔

ہمارا خیال تھا کہ ایک عمارت یا احاطہ ہوگا جس میں یونیورسٹی قائم ہوگی۔ لیکن ہم جس سڑک پر نکلے، کسی نہ کسی عمارت پر ییل یونیورسٹی کا بورڈ لگا نظر آیا۔ کئی کالج تھے، کئی ہال تھے، کئی لائبریریاں تھیں۔ ایک مرکزی عمارت بھی ملی لیکن اس کے دروازے بند تھے۔ ہم نے اس کے سامنے کھڑے ہوکر تصویریں بنائیں۔

نیو ہیون کی ہر بلڈنگ سے پراناپن ٹپکتا ہے۔ صدیوں پرانی عمارتیں اور کہیں کہیں کوئی نئی تعمیر۔ آئس ہاکی اسٹیڈیم نیا بنا ہوا ہے لیکن باقی سب کچھ قدیم۔ کاروباری علاقے میں نئے برینڈز کی دکانیں ضرور ہیں لیکن ہم شاپنگ کرنے نہیں آئے تھے۔ کتابوں کی دکان میں گھسے اور کافی دیر الماریاں دیکھیں۔ دو منزلہ دکان جس میں درجنوں موضوعات کی ہزاروں کتابیں بھری ہوئی تھیں۔ جیب میں پیسے کم تھے اور دل پسند مال زیادہ۔ سووینئر لیے اور آنکھیں سینک کر باہر نکل آئے۔

ییل یونیورسٹی کا شمار دنیا بھر میں مشہور آئیوی لیگ میں ہوتا ہے۔ یہ آٹھ جامعات ہیں جو کھیلوں کی ایک لیگ میں شریک تھیں لیکن اب ان کا حوالہ کھیل نہیں، اعلی تعلیم ہے۔ ان میں ہارورڈ یونیورسٹی، ییل یونیورسٹی، کولمبیا یونیورسٹی، براؤن یونیورسٹی، یونیورسٹی آف پنسلوانیا، کورنیل یونیورسٹی، ڈارٹ ماؤتھ کالج اور پرنسٹن یونیورسٹی شامل ہیں۔ یہ سب نارتھ ایسٹ یعنی شمال مشرقی امریکا کی یونیورسٹیاں ہیں۔

ہارورڈ کی پڑوسن ایم آئی ٹی، اسٹین فورڈ یونیورسٹی اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی جیسی کئی جامعات آئیوی لیگ میں شامل نہیں لیکن ان کا رتبہ بھی اسی قدر بلند ہے۔

ہم نہیں جانتے کہ ہمارے بچے مستقبل میں کیا کریں گے لیکن ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ان میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کا جذبہ پیدا کریں۔ میں اسی لیے بچوں کو اعلی تعلیمی ادارے دکھاتا پھرتا ہوں تاکہ ان کے دل میں وہاں پڑھنے کا شوق جنم لے۔ وہ اچھے تعلیمی نتائج لائیں۔ برسوں پہلے میں نے اپنی بیٹی کو اسکول میں داخل کراتے ہوئے خواہش کی تھی کہ بڑی ہوکر وہ امریکا کی کسی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرے۔ میرا وہ خواب جلد پورا ہونے والا ہے۔

مبشر علی زیدی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

مبشر علی زیدی

مبشر علی زیدی جدید اردو نثر میں مختصر نویسی کے امام ہیں ۔ کتاب دوستی اور دوست نوازی کے لئے جانے جاتے ہیں۔ تحریر میں سلاست اور لہجے میں شائستگی۔۔۔ مبشر علی زیدی نے نعرے کے عہد میں صحافت کی آبرو بڑھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

mubashar-zaidi has 194 posts and counting.See all posts by mubashar-zaidi