کھویا ہوا سامان کہاں تلاش کریں؟


گلی محلے میں کوئی شخص گم ہوجائے تو ملنا محال ہوجاتا ہے پہلے اعلان کروایا جاتا ہے اگر اس کا ذہنی توازن درست نہیں ہے تو اشتہار لگادیا جاتا ہے جس میں قمیض کا رنگ اور عمر کے ساتھ موبائل نمبر درج ہوتا ہے ایسے عمل سے ملنے والا آسانی سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ البتہ جو شخص اپنے ایکٹو ازم کے باعث گمشدہ لسٹ میں شامل ہوجائے تو کچھ عرصہ بعد مل جاتا ہے اور ورثاءکو معلوم ہوتا ہے ان کا پیارا کہاں پہ ہوگا۔ لیکن اگر آپ ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کرتے ہیں اور آپ کے ہمراہ کوئی قیمتی فائل دستاویزات ہیں اور ایسی پریشان کن صورتحال ہے کہ شناختی کارڈ کی طرح اس میں کوئی چپ بھی چسپاں نہیں ہے تو ایسی چیزوں کو ملنا محال ہوجاتا ہے۔

اب یہ کوئی موبائل تو نہیں ہے کہ آپ کال کریں اور لوکیشن ٹریس کرکے متلعقہ مقام اور شخص کو تلاش کرکے اپنی گم شدہ چیز کو حاصل کرلیں۔ گزشتہ دنوں ایک تیز رفتار موٹر بائیک سوار میرے قریب سے گزرا اس کی جیب سے ایک قیمتی چشمہ گرا میں نے چشمے کے مالک کو آواز دی کہ اپنا چشمہ لیتے جائیں لیکن انہوں نے ان سنا کردیا۔ چشمے کے کور میں بھی ایسا کوئی نمبر یا ایڈریس نہیں تھا کہ مالک تک پہنچ کر گم شدہ چیز پہنچائی جاسکے

سوشل میڈیا کے ایکٹوسٹ زین العابدین کا کہنا ہے کوئی کھوئی چیز مل جائے تو کوئی شخص حقیقی مالک تو پہنچانا چائے تو اسے دوہری پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے گمشدہ اشیاءکے اصل مالک کی بجائے خواہش مند حضرات وہ گمشدہ چیز حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں جیسا کہ ایک بار یونیورسٹی میں لیڈیز بیگ ملا نوٹس بورڈ پہ گمشدہ بیگ کی اطلاع درج کی گئی لیکن کچھ ہی لمحوں میں کئی مرد حضرات بیگ کا مالک ہونے کا دعویٰ کرتے نظر آئے۔

رضوان الحسن کہتے ہیں المیہ یہ ہے کہ کسی کی کوئی چیز گم ہوجائے تو اسے صدقہ مان لینا ہے جبکہ نیا مالک اسے مال غنیمت قرار دیتا ہے ایسے مسائل آئے روز پیش آتے رہتے ہیں سوشل میڈیا ایسے پریشان حال لوگوں کی مدد کرتا رہتا ہے

گزشتہ دنوں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والا شبیر حسین اسلام آباد سے سکردو جا رہے تھے شیراز کے مقام پر بس کے اوپر سے اس کا بیگ گر ا جس میں اہم دستاوایزات تھے سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام جاری کیا تو فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی مدد سے کچھ ہی دیر میں وہ بیگ مل گیا ایسے درجنوں واقعات ہیں چند ماہ قبل اسلام آباد کے کچنار پارک میں مہربان بورڈ بنایا گیا اس پارک میں کچھ بھی کھو جائے اس بورڈ پر گمشدہ مال یا اطلاع موجود مل جاتی ہے۔

بہت سے لوگ جو پارک کی خوبصورتی میں کھوکر اپنی قیمتی اشیاءکھو بیٹھے تھے انہیں مہربانی بورڈ کی مدد گم شدہ چیزیں مل جاتی ہیں۔ مہربا ن بورڈ ایک اچھی اور قابل عمل تجویز ہے ساتھ ہی ساتھ اگر ملک کے ہر شہر میں ایسا سنٹر قائم کرنا چاہیے جہاں کھوئی چیزیں جمع کروائی جاسکیں اگر اس پہ مالک کا ایڈریس اور رابطہ نمبر ہے تو اس کے ایڈریس پہ پہنچایا جائے یا مالک اپنی گمشدہ چیز وہاں سے حاصل کرے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).