‘اگر پاکستان بات چیت کے لیے تیار ہے تو انڈیا میں ہونے والے حملوں میں ملوث تنظیموں کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں ہوئی‘


انڈیا نے پاکستان کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود پاکستان بات چیت کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ‘اگر پاکستان بات چیت کے لیے تیار ہے تو پٹھان کوٹ اور ممبئی حملے کے جو دہشت گرد ہیں ان کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔’

رویش کمار نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان شدت پسند تنظیموں کو اب بھی اپنی سرزمین استعمال کرنے دے رہا ہے۔

’پاکستان میں کالعدم تنظیموں کی جو اعانت ہو رہی تھی وہ اب بھی ہو رہی ہے۔ اس سے بھی خطرناک بات یہ ہے کہ ان تنظیموں کو قومی مرکزی دھارے میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔’

یہ بھی پڑھیے

انڈیا پاکستان: ’طلاق یافتہ جوڑے کی مانند‘

بھائی صاحب آپ نے نہیں کیا!

انڈیا، پاکستان سے ماضی میں غلطیاں ہوئیں: عمران خان

پاکستان میں اگست میں نئی حکومت کے قیام کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے انڈیا سے بات چیت شروع کرنے کی کئی بار پیشکش کی لیکن انڈیا کی طرف سے ابھی تک کوئی مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

اس سے پہلے چند ہفتے قبل انڈیا کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا تھا کہ بات چیت اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔

پاکستان کے وزیر اعظم نے حال ہی میں کہا تھا کہ پاکستان کی کوششوں کے باوجود انڈیا بات چیت کے لیے آمادہ نہیں ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ چار برس سے مزاکرات کا عمل معطل ہے۔ انڈیا میں آئندہ چند مہینوں میں پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی اب انتخابی مہم کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے دونوں ملکوں کے درمیان کوئی مثبت پیش رفت اب انتخابات کے بعد ہی ہو سکے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp