سعودی پرچم والا فن پارہ گراونڈ زیرو سے ہٹا دیا گیا


سعودی عرب کے جھنڈے کو جزوی طور پر واضح کرنے والے فن پارے کو امریکہ کے شہر نیویارک میں قائم 11 ستمبر 2001 کے حملوں کی یادگار سے ہٹا دیا گیا ہے۔

’کینڈی نیشنز‘ نامی فن پارہ جی 20 میں شامل ممالک کے جھنڈوں میں لپٹی ہوئی بڑی ٹافیوں پر مشتمل ایک سلسلہ ہے۔

فرانسیسی فنکارہ لارنس جینکل نے پہلی بار یہ فن پارے2011 میں بنائے تھے۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ اپنے اس کام کے ذریعے ’انسانیت کا جشن‘ منانا چاہتی ہیں۔

لیکن ان فن پاروں کی گراونڈ زیرو کے نزدیک موجودگی کی وجہ سے ان پر تنقید بھی ہوئی ہے اور اس عمل کو بےذوق یا احساس سے عاری ہونے والا بھی قرار دیا گیا تھا۔ وجہ یہ ہے کہ کچھ لوگ سعودی عرب کو نائن الیون حملوں کا ذمہ دار بھی قرار دیتے ہیں۔

11 ستمبر کے حملوں میں ملوث 19 میں سے 15 ہائی جیکر سعودی شہری تھے تاہم سعودی عرب ان حملوں میں اپنے کسی طرح کے کردار کی تردید کرتا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بینکسی کا فن پارہ پھٹ کر بھی بک گیا

مو صلاح کا مجسمہ، سوشل میڈیا پر لوگ حیران

سنہ 2018 کی سب سے زیادہ ششدر کرنے والی تصاویر

نائن الیون: 16 سال بعد ایک اور شخص کی شناخت ہوگئی

خزاں میں رنگ بدلتے پتوں کی بہار

شکایات وصول ہونے کے بعد نیویارک اور نیو جرسی کی بندرگاہ کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ تمام 20 فن پاروں کو ان کی موجودہ جگہ یعنی ورلڈ ٹریڈ سنٹر کمپلیکس سے ہٹا رہے ہیں۔

ایک ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کے ’ہم 9/11 یادگار کی انتظامیہ اور دوسرے متعلقہ اداروں سے رابطے میں ہیں اور فنکارہ کے مکمل تعاون سے نمائش کو اس کی موجودہ جگہ سے منتقل کر دیں گے‘۔

’ہمیں یقین ہے کہ مسئلے کا یہ حل اس یادگار کی منفرد حساسیت کے پیشِ نظر ہے اور نمائش کی فنکارانہ سالمیت کو محفوظ کرے گا‘۔

اس فن پارے کو رواں ہفتے کے آخر میں ہٹا دیا جائے گا۔

فن پارہ جو کہ 25 سے زائد ممالک میں نمائش کے لیے پیش کیا جا چکا ہے مین ہیٹن شہر کے مرکزی علاقے میں لگایا گیا تھا اور اسے وہاں 28 فروری تک رہنا تھا۔

اس حقیقت کے پیشِ نظر کے حملے میں ملوث 19 میں سے 15 ہائی جیکرز کا تعلق سعودی عرب سے تھا ایک گروپ جو کہ حملوں کا نشانہ بننے والے سینکڑوں خاندانوں کی نمائندگی کرتا ہے عرصے سے جاری اس قانونی جنگ میں الجھا ہے کہ سعودیہ انھیں زرِ تلافی دے۔

لارنس جینکل نے امریکی اخبار آبزرور کو بتایا کہ بنیادی طور پر وہ ’دنیا کے تمام لوگوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنا چاہتی تھیں‘۔

’تاہم ورلڈ ٹریڈ سنٹر سے جڑی منفرد اور سمجھ میں آنے والی حساسیت کی وجہ سے میرے دماغ میں یہ بات آئی کہ میں سعودی عرب کے جھنڈے والے فن پارے کو اٹھا لوں اور اس کو کم حساس جگہ منتقل کر دوں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ میں ایسا (جان بوجھ کر) کروں کیونکہ سعودی عرب کا جھنڈا جی 20 کا لازمی حصہ ہے بالکل اس طرح جیسا کہ باقی ممالک اس کینڈی نیشنز شو کا حصہ ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp