جب چاند لہو رنگ ہوا
ستاروں کا مشاہدہ کرنے والوں نے آسمان پر اس غیر معمولی چاند گرہن کو دیکھا ہے جو اتوار کی رات شروع ہوا۔
اس نظارے کے دوران سپر بلڈ وولف مون سرخ رنگ کا زیادہ روشن اور زمین کے قریب دکھائی دیا۔
یہ منظر پہلے شمالی اور جنوبی امریکہ اور ساتھ ہی ساتھ مغربی یورپ کے علاقوں میں دیکھا گیا۔ برطانیہ کے کچھ حصوں میں بادلوں کی وجہ سے واضح طور پر نہیں دیکھا جا سکا۔
اگلا مکمل چاند گرہن دو سال بعد 26 مئی 2021 کو متوقع ہے۔
نیویارک کی سیراکس یونیورسٹی میں استاد والٹر فریمین کہتے ہیں کہ زمین سے تھوڑی سی روشنی منعکس ہو کر چاند تک پہنچتی ہے۔
’یہ تھوڑی سی سرخ روشنی اب بھی چاند کو روشن رکھے ہوئی ہے اور اسے دیکھنے کے لیے ہمارے لیے کافی ہے۔‘
گرہن اس وقت ہوتا ہے جب زمین سورج اور چاند کے درمیان ہوتی ہے۔
اس صورتحال میں سورج زمین کے پیچھے ہوتا ہے اور چاند زمین کے سائے میں چلتا ہے۔
گرینج کے معیاری وقت کے مطابق یہ پیر دو بجکر 35 منٹ پر شروع ہوا اور سات بجکر انچاس منٹ پر ختم ہوا۔ لیکن یہ زیادہ واضح پانچ بجکر 12 منٹ پر ہوا۔
یہ ایک ایسا ایونٹ ہے جس میں چاند زمین کے قریب ترین ہوتا ہے اور آسمان پر قدرے نزدیک دکھائی دیتا ہے۔
وولف یعنی بھیڑیا۔ پورے چاند گرہن میں ’وولف‘ لفظ کا اضافہ جنوری میں ہوا۔
یہاں ان چند تصاویر کو شامل کیا جا رہا ہے جو بی بی سی کو آپ ہی جیسے کچھ قائین کی جانب سے بھجوائی گئی ہیں۔
- سمارٹ فون، جاسوسی کے سافٹ ویئر اور ’ایم کامل‘: اسرائیل کیسے لبنان میں گاڑیوں یا عمارت کے اندر موجود اپنے ہدف کی بھی نشاندہی کر لیتا ہے؟ - 29/03/2024
- اپنی تصویر، آواز اور نام دیں ’50 پاؤنڈ‘ لیں۔۔۔ چینی کمپنی کی انوکھی آفر سے بچنا ’مشکل‘ - 29/03/2024
- کینیڈا کا وہ جزیرہ جو دو ہزار زلزلوں کے باوجود محفوظ رہا - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).