129 سالہ مسلمان خاتون جسے زندگی میں صرف ایک دن خوشی مل سکی


دنیا میں طویل ترین عمر پانے والی چیچن خاتون کوکو استمبولوا گزشتہ دنوں 129 سال 7 ماہ کی عمر پا کر دنیا سے رخصت ہو گئی۔ اطلاعات کے مطابق یہ خاتون مسلمان تھی اور وہ روس کے بادشاہ زار نکولس دوئم کی تاج پوشی کے کچھ دن بعد یکم جون 1889ء کو پیدا ہوئی۔ اس وقت برطانیہ میں ملکہ وکٹوریہ حکمران تھیں۔ جب روس میں انقلاب برپا ہوا اور آخری زار نکولس دوئم کی بادشاہت کا خاتمہ ہوا تو استمبولوا کی عمر 27 سال تھی ۔ جب دوسری جنگ عظیم ختم ہوئی تو اس کی عمر 55 سال تھی۔ 1991 میں سوویت یونین کے حصے بخرے ہوئے تو کوکو استمبولوا 102 سال کی تھی۔

ایک سال قبل استمبولوا نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اس نے زندگی میں دکھ اور تکالیف ہی دیکھی ہیں۔ اتنی طویل زندگی میں صرف ایک دن ایسا تھا جب وہ خوش ہوئی۔ یہ وہ دن تھا جب وہ طویل جبری ملک بدری ختم کر کے واپس چیچنیا کے گاﺅں براتسکوئی  (Bratskoe)میں واقع اپنے اس گھر میں پہنچی جو اس نے خود اپنے ہاتھوں سے تعمیر کیا تھا۔ جوزف سٹالن کے دور اقتدار میں اسے چیچنیا کے دیگر لاکھوں باشندوں کی طرف گھر چھوڑ کر جانا پڑا۔ استمبولوا نے ملک بدری کا یہ عرصہ قازقستان میں گزارا۔

اس انٹرویو میں استمبولوا نے کہا تھا کہ ”مجھے نہیں معلوم کہ میری زندگی اتنی طویل کیوں ہوئی لیکن میں یہ جانتی ہوں کہ میری طویل عمر خدا کی طرف سے سزا ہے اور میں نے اس کا ایک ایک دن غم و الم میں گزارا ہے۔“

استمبولوا آخری وقت تک بخوبی چلتی پھرتی اور خود کھانا کھاتی تھی تاہم اس کی بینائی انتہائی کمزور ہو گئی تھی۔ اس کی تمام اولاد اس کی زندگی میں ہی دنیا سے رخصت ہو گئی۔ اس کے ایک بیٹے کی موت 6 سال کی عمر میں ہی ہو گئی تھی جب کہ اس کی بیٹی تیمارا 7 سال قبل 104 برس کی عمر میں ہوا۔

استمبولوا کے پوتے الیاس ابوبکروف کا کہنا ہے کہ ”استمبولوا کی موت 27 جنوری کو ہوئی۔ موت کے روز بھی وہ ہشاش بشاش تھی، وہ ہم سے ہنسی مذاق اور باتیں کرتی رہی۔ پھر اچانک اس نے سینے میں درد کی شکایت کی جس پر ہم نے ڈاکٹر کو بلایا۔ ڈاکٹر نے اسے انجکشن دیا لیکن اس کی حالت بہتر نہ ہوئی اور کچھ وقت کے بعد اس کی موت واقع ہو گئی۔ کوکو استمبولوا موت کے وقت بھی مکمل ہوش و حواس میں تھی اور دعائیں پڑھ رہی تھی۔ اس کے پسماندگان میں 5 پوتے پوتیاں اور 16 پڑپوتے پڑپوتیاں شامل ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).