عمران خان کی جانب سے غریب عوام کے لیے ’صحت انصاف کارڈ‘ کا اعلان


عمران خان

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ایسے آٹھ کروڑ شہریوں کو صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جو خود اپنی مالی صورتحال کی وجہ سے اکثر ہسپتالوں کا رخ نہیں کر پاتے ہیں۔

پیر کو اسلام آباد میں ایک تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں ’صحت انصاف کارڈ‘ سکیم کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ صحت کارڈ سکیم کا مقصد غریب طبقے کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے!

حج پر سبسڈی حج کے فلسفے سے متصادم ہے: حکومت

’ٹیکس لگائیں لیکن گناہ اور ثواب کا نام تو نہ دیں’

عمران حکومت کے 100 دن: ’ہم مصروف تھے‘ کے اشتہار

اب والد کو بھی بچے کی پیدائش پر چھٹی ملا کرے گی

صحت سہولت پروگرام کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے یہ کارڈ دارالحکومت اسلام آباد میں تقسیم کیے جائیں گے، پھر قبائلی علاقوں میں اور اس کے بعد پورے ملک میں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’کوئی بھی ملک تب تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک وہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری نہیں لاتا۔ ہماری حکومت ان شعبوں میں بہتری لانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ تمام دستیاب وسائل کو بروکار لایا جائے۔‘

خیال رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا میں اپنے دورِ حکومت کے دوران ایسی ہی ایک سکیم کا آغاز 2016 میں بھی کیا تھا۔

صحت انصاف کارڈ میں کیا ہے؟

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’گھر میں بیماری ہو تو تمام بجٹ متاثر ہو جاتا ہے۔‘

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے مطابق اس سکیم ذریعے عوام کو مندرجہ ذیل سہولیات فراہم کی جائیں گی:

  • کارڈ ہولڈرز کو سالانہ سات لاکھ 20 ہزار روپے تک علاج کی سہولت دستیاب ہوگی۔
  • ڈیڑھ کروڑ خاندان یعنی آٹھ کروڑ شہریوں کو مفت صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
  • اینجو پلاسٹی، برین سرجری اور کینسر سمیت دیگر امراض کا مفت علاج۔
  • سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت۔
  • ملک کے 150 سے زائد ہسپتالوں سے علاج کروایا جا سکے گا۔

سوشل میڈیا کیا کہا جا رہا ہے؟

ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ حکومت کی جانب سے کسی اقدام کا اعلان کیا جائے اور سوشل میڈیا پر کوئی ردعمل نہ آئے۔ آج بھی عمران خان کی جانب سے اس صحت انصاف پروگرام کے اعلان کے بعد جہاں سوشل میڈیا صارفین نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا وہیں کچھ صارفین تنقید کیے بغیر بھی نہ رہے۔

ایک صارف محمد ظہور نے لکھا: ’کچھ دنوں سے پی ٹی آئی والے سود کے پیسے کے نقصانات بیان کر رہے تھے آج اس سود کے پیسے سے غریب لوگوں میں صحت انصاف کارڈ تقسیم کیا جا رہا ہے۔ یعنی غریب عوام کا علاج سود کے پیسے سے؟ البتہ اس پیسے سے حج کرنا گناہ اور علاج کرنا ثواب…حرام کسی صورت بھی جائز نہیں ہے۔‘

پاکستان مسلم لیگ نواز کے دور حکومت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرمین اور سیاست دان ماروی میمن نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے صحت انصاف کارڈ کے حوالے سے طنز کرتے ہوئے لکھا: ’ایک بار پھر پالیسیوں کے تسلسل کو دیکھ کر اچھا لگا۔‘

ایک اور صارف ہنس مسرور بادوی نے ٹوئٹر پر لکھا: ’ہاں بھئی پٹواریوں اور پیپلیو۔ اس پر بھی کوئی فتویٰ نکلواؤ، یا زبانیں گنگی ہو گئی ہیں؟‘

جہان زیب ورک نامی صارف کا کہنا تھا: ’زبردست فیصلہ۔ کم از کم غریب بندے کو ایمرجنسی طبی ضروریات کے وقت سکون تو ہوگا۔ اب بس اس سہولت کے غلط استعمال پر کنٹرول رکھنے کی ضرورت ہے۔ بہتر فیصلہ۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp