اونچی عمارتوں پر کام کرنے والوں کی مشکلات: ’یہ نوکری کمزور دل افراد کے لیے نہیں ہے‘
فرینسوا بوتھا اپنا کام میں مگن تھے جب اچانک سے ایک فوجی طیارہ برق رفتاری سے ان کے سر پر سے گزرا۔
وہ کہتے ہیں ’قسم سے میں پائلٹ کی آنکھوں کا سفید حصہ دیکھ سکتا تھا۔‘
’پھر اچانک سے مجھے آواز آئی جو مجھے خطرناک حد تک قریب سنائی دی۔‘
جنوب مغرب سکاٹ لینڈ کے دوردراز علاقے میں ٹیلی کمیونیکیشن ٹاور پر کام کرتے ہوئے یہ آواز انھیں یادہانی کراتی ہے کہ 165 فٹ کی بلندی پر کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
فرینسوا کا خیال ہے کہ طیارہ ان سے 100 فٹ اوپر اڑان بھر رہا تھا لیکن طیارے کا اتنے قریب سے گزرنا ان کے لیے بھی حیرانی کی بات تھی۔
وہ کہتے ہیں ’میرا خیال ہے وہ دکھاوا کر رہا تھا کہ (طیارہ) کتنا نیچے اڑا سکتا ہے۔‘
فرینسوا اونچائی پر کام کرنے کے خطروں سے اچھی طرح واقف ہیں۔
انھیں یہ کام کرتے ہوئے تقریباً 20 سال ہو گئے ہیں۔
42 سالہ فرینسوا کہتے ہیں کہ انھیں ہر اس انسان پر شبہ ہوتا ہے جو اپنا سازوسامان رکھتے ہوئے کہتا ہے کہ اسے ڈر نہیں لگتا اور 20 منزلہ عمارت کے کنارے سے نیچے دیکھتا ہے۔
وہ کہتے ہیں ’اتنے سال اونچائی پر چڑھنے اور کام کرنے کے بعد بھی مجھے فطری طور پر گرنے سے ڈر لگتا ہے۔ میں گرنا نہیں چاہتا۔‘
’یہ بات مجھے پُر سکون کر دیتی ہے کہ میں جس پراجیکٹ پر کام کر رہا ہوں اس کی صحیح طرح سے منصوبہ بندی کی گئی ہے، میں جانتا ہوں کہ اوزار اچھی حالت میں ہیں اور ان کا معائنہ کیا گیا ہے۔‘
انڈسٹریل روپ ایکسیس ٹریڈ آرگنازیشن (اراٹا) کے اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال دنیا بھر میں اراٹا کی ممبران کمپنیوں میں 475 اموات واقع ہوئیں جس میں سے دو گرنے کی وجہ سے جب کہ ایک اچانک پتھر سرکنے کی وجہ سے ہوئی۔
رسی کے ذریعے چڑھ کر اونچائی پر کام کرنے والوں کے لیے فرینسوا کی ایک ہی نصیحت ہے
’کبھی بھی کشش ثقل کی عزت کرنا مت چھوڑیں۔ یہ کوئی بجلی یا بتی نہیں ہے بلکہ یہ ہمیشہ آن رہتی ہے۔‘
’اگر آپ اس کی توہین کریں گے تو ایک نہ ایک دن یہ آپ کو سبق ضرور سکھائے گی۔‘
تمام تصاویر کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
- ’موت کا جزیرہ‘: اینتھریکس کے وہ خفیہ تجربے جن کے لیے برطانوی فوج نے سائنسدانوں کی مدد حاصل کی - 24/04/2024
- جمیلہ علم الہدیٰ: مشکل وقت میں شوہر کے ہمراہ ’گھریلو اخراجات اٹھانے والی‘ ایرانی صدر کی اہلیہ کون ہیں؟ - 23/04/2024
- ’مایوس‘ والدہ کی چیٹ روم میں اپیل جس نے اُن کی پانچ سالہ بیٹی کی جان بچائی - 23/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).