پرینکا گاندھی کے سیاسی سفر کا پہلا پڑاؤ لکھنؤ


پریانکا اور5 راہول گاندھی

پرینکا گاندھی اپنے بھائی کی نسبت عوام میں زیادہ مقبول ہیں

انڈیا میں کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی کے گزشتہ ماہ عملی سیاست میں حصہ لینے کے اعلان کے بعد پہلے عوامی اجتماع کے موقع پر ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور انھیں زبردست پذیرائی حاصل ہوئی۔

اپنے بھائی اور حزب اختلاف کے رہنما راہول گاندھی کے ہمراہ جب وہ انڈیا کے شمالی شہر لکھنو میں عوامی رابط مہم پر نکلیں تو ان کا بڑے پرجوش انداز میں استقبال کیا گیا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ اس سال عام انتخابات کے لیے کانگریس کی مہم میں پرنیکا گاندھی کی شمولیت ایک نئی جان ڈال دے گی۔

وہ اپنی دادی اور آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی سے شبہات رکتھی ہیں اور ان کی شخصیت میں وہی کرشمہ دکھائی دیتا ہے۔

بی بی سی کی نامہ نگار گیتا پانڈے نے اطلاع دی ہے کہ پرینکا اور راہول کا استقبال کرنے کے لیے ہزاروں لوگوں نے پرینکا راہول زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے۔

انڈیا کی ریاست اتر پریش کے شہر لکھنو میں دسیوں ہزار لوگ پرینکا اور راہول کا استقبال کرنے کے لیے سڑکوں پر موجود تھے۔

گزشتہ انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس کو زبردست انتخابی شکست سے دوچار کیا تھا۔

انڈیا میں عوام اور لکھنو شہر میں پرینکا کا استقبال کے لیے آنے والے پرینکا کے عملی سیاست میں حصہ لینے کے فیصلے سے بہت پرجوش ہیں۔

ہماری نامہ نگار نے کہا کہ پارٹی کے کارکنوں میں پرینکا کے فیصلے نے نئی جان ڈال دی ہے اور وہ نریندر مودی کی حکومت کو ختم کرکے کانگریس کی حکومت قائم ہونے کے بارے میں بہت پرامید ہیں۔

پریانکا گاندھی

پرینکا گاندھی اپنے بھائی کی نسبت عوام میں زیادہ مقوبل ہیں اور بہت سے لوگ راہول گاندھی کی ڈھلی ڈھالی قیادت کو کانگریس کی انتخانی ناکامیوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

گو کہ گزشتہ انتخابات کے دوران انھوں نے اپنے بھائی راہول اور والدہ سونیا گاندھی کی انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا لیکن وہ خود سیاست میں کوئی ذمہ داری یا عہدہ لینے کے لیے تیار نہیں تھیں۔

لیکن اب انھیں اتر پردیس کے اہم مشرقی حصہ کی کانگریس پارٹی کا جنرل سیکریٹری مقرر کر دیا گیا ہے۔

حالیہ ریاستی انتخابات میں کانگریس نے کسی حد تک اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بہتر کی ہے لیکن نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست دینے کے لیے پارٹی کو ابھی بہت سخت محنت کی ضرورت ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32488 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp